ٹیکسی ڈرائیور کے ساتھ مارپیٹ کرنے والی لکھنو کی عورت کے خلاف ایف ائی آر درج

,

   

لکھنو۔اترپردیش پولیس نے لکھنو میں ایک عورت کے خلاف ایف ائی آر درج کیا جو شہر کے ایک چوراہے پر ٹیکسی ڈرائیور کی بار بار پیٹائی کرتے ہوئے نظر ائی ہے۔ یہ ڈرامائی منظر ایک ویڈیو میں قیدہوگیا ہے اور دیکھتے ہی دیکھے ہیش ٹیگ ”گرفتا ر کرو لکھنو لڑکی کو“ کے ساتھ سوشیل میڈیا پر تیزی کے ساتھ گشت کرنے لگا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) سنٹرل(لکھنو) چیرنجیوی ناتھ سنہا نے کہاکہ مذکورہ معاملے اس شخص جس کی پیٹائی کی گئی تھی کی ایک شکایت پر درج کیاگیاہے۔

ڈی سی پی سنہا نے کہاکہ ”ایک عورت کے مرد کوتمانچے رسید کرنے پر مشتمل ایک وائیر ل ویڈیو کے معاملے میں ہمیں آج ایک شکایت موصول ہوئی ہے۔

اس شکایت کی بنیاد پرمتعلقہ دفعات کے تحت کرشنا نگر پولیس اسٹیشن میں ایک ایف ائی آر درج کی گئی ہے“۔

اس ویڈیو میں سفید ٹی شرٹ جینس اور اسپورٹ شوز پہنی ہوئی ایک لڑکی دیکھائی دیتی ہے جو گاڑیوں کی حمل ونقل کے باوجود اودھ کراسنگ عبور کرکے ٹیکسی کے سامنے آکے رکتی ہے۔

وہ ٹیکسی ڈرائیو کو کار کا دروازہ کھول کرباہر گھسیٹتی ہے اور اس کا کالر کھینچ کر اس کی پیٹائی شروع کردیتی ہے۔ مذکورہ ڈرائیور وہاں پرکھڑے لوگوں سے گوہا ر لگاتا ہے کہ وہ موقع پرپولیس کوطلب کریں۔

YouTube video

وہ ویڈیومیں یہ کہتا سنائی دے رہا ہے کہ ”آپ لوگ مہیلا پولیس بلائی“۔ وہ عورت اس کوبے رحمی کے ساتھ پیٹتے رہتی ہے او رایک موقع پر ٹیکسی ڈرائیو ر کا فون کھینچتے ہوئے دیکھائی دیتی ہے جو زمین پر گر جاتا ہے۔ ایک وہاں پرموجود جس نے معاملے میں مداخلت کرنے کی کوشش کی تھی اس کے ساتھ بھی یہ عورت مارپیٹ کرتے ہوئے دیکھائی دیتی ہے۔

کچھ دیر بعد ایک ٹریفک پولیس جوان آکر دونوں کے بیچ مداخلت کرتا ہے اور ٹیکسی ڈرائیور کو وہاں سے ہٹاکر سڑک کے ایک کنارے لے جاتا ہے‘ مگر تھوڑی دیر میں ہی عورت وہا ں پر بھی پہنچ جاتی ہے اور ٹیکسی ڈرائیور کے ساتھ دوبارہ مارپیٹ شرو ع کردیتی ہے۔

درایں اثناء مذکورہ ٹیکسی ڈرائیور جس کی شناخت سعادت علی صدیقی کے طور پر ہوئی ہے کہاکہ جب دونوں کو پولیس اسٹیشن لے جایاگیا مگر پولیس نے لڑکی کی شکایت پر اس کے خلاف مقدمہ درج کیا۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”پولیس نے میری کوئی شکایت نہیں لی اور مجھے24 گھنٹوں تک حوالات میں بند رکھا۔ ٹیکسی ڈرائیو رکے وکیل نے کہاکہ جب میرے موکل کے بھائی کو واقعہ کے متعلق جانکاری ملی‘ وہ اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ پولیس اسٹیشن پہنچااور شخصی مچلکے پر کسی طرح اپنے بھائی کوحوالات سے باہر لانے میں کامیاب ہوگیا۔

وکیل نے کہاکہ ”پولیس نے زبردستی اس کو پولیس اسٹیشن میں بیٹھایا اور ڈرائیو ر پر چالان بھی کیاہے“۔ مذکورہ وکیل نے کہاکہ ”عورت اوراور غلط مقدمہ تحریر کرنے والے پولیس جوان کے خلاف ایک شکایت درج کرائی گئی ہے۔ شکایت پر کاروائی کرتے ہوئے کرشنا نگر پولیس اسٹیشن میں عورت کے خلاف ایک مقدمہ درج کیاگیاہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ پولیس سے اسبات کا بھی استفسار کیاگیاہے کہ واقعہ کے خلاف اور ٹیکسی ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج ہوتے وقت پولیس والوں کے خلاف کچھ بھی نہیں کرنے پر بھی کاروائی کریں۔ویڈیو ٹوئٹر پر لکھنو کی لڑکی کو گرفتار کریں ہیش ٹیگ کے ساتھ وائرل ہوا۔لوگوں نے لڑکی کے رویہ کی سختی کے ساتھ مذمت کی۔

درایں اثناء ڈی سی پی سنٹرل(لکھنو) نے کہاکہ پولیس اس معاملے کی غیرجانبداری کے ساتھ تحقیقات کرے گی۔ معاملے کی سب سے پہلے30 جولائی کے روز کرشنا نگر میں پولیس اسٹیشن لکھنو میں شکایت در ج کی گئی ہے۔

پولیس کی ابتدائی جانچ میں 28سالہ مذکورہ لڑکی کو اودھ کراسنگ کے قریب میں ایک کار سے ٹکر ہوئی تھی۔ پولیس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ”کار میں تین مسافرین تھے۔

عورت نے ڈرائیور کوباہر نکالا اور اس کی پیٹائی کردی۔ دونوں فریقین کو کرشنا نگر پولیس لایاگیا‘ سی آر پی سی کی دفعہ151/107/116کے تحت تین مردوں پر جرمانہ عائد کیاگیا۔

مذکورہ عورت کوپوری حفاظت کے ساتھ اس کے منزل پر پہنچادیاگیاہے“۔