پارلیمنٹ کے عملے کے لئے نئے ”کنول“پرنٹ شدہ یونیفارم کے سبب ہنگامہ

,

   

ایک میڈیا رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ پارلیمنٹ کے عملے کے پاس ایک نیا ڈریس کوڈ لوٹس پرنٹ پر مشتمل ہوگا۔
نئی دہلی۔پارلیمنٹ کے عملے کے نئے یونیفارم پر ”کنول کا پھول“ پرنٹ کرانے کے حوالے سے کانگریس نے مرکز میں بی جے پی کی زیر قیادت حکومت پر الزام لگایاکہ ”پارلیمنٹ کو وہ یکطرفہ متعصبانہ چیز“ بنارہے ہیں۔

کانگریس کے وہپ برائے لوک سبھا ایم ٹائیگور نے سوال کیاکہ کیوں ’کنول‘کو شامل کیاگیا ہے جبکہ شیر‘ مور کو شامل نہیں کیاگیا حالانکہ وہ بھی بالترتیب قومی جانور اورقومی پرندہ ہے۔

انہوں نے اس خصوص ایکس پر ایک پوسٹ بھی شیئر کیاہے

https://x.com/manickamtagore/status/1701478102025793859?s=20

ایک میڈیا رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ پارلیمنٹ کے عملے کے پاس ایک نیا ڈریس کوڈ لوٹس پرنٹ پر مشتمل ہوگا۔ٹائیگور نے ایک بیان میں کہاکہ ”حکومت عملے کے ڈریس پر شیئر کو کیوں رکھنے تیار نہیں ہے کیونکہ شیئر ایم قومی جانور ہے۔

وہ مور کو کیوں رکھنے تیار نہیں ہیں‘ جو قومی پرندہ ہے؟مگر انہوں نے پارلیمنٹ کے عملے کے ڈریس کوڈ پر کنول رکھا ہے کیونکہ کنول بی جے پی کا نشان ہے“۔انہوں نے الزام لگایاکہ”کتنی سستی شہرت ہے۔ انہوں نے جی 20میں بھی ایسا کیاہے۔

اب بھی وہ کررہے ہیں او رکہہ رہے ہیں کہ یہ قومی پھول ہے۔ اس قسم کی کم ظرفی ٹھیک نہیں ہے۔ امید ہے کہ بی جے پی بڑی ہوجائے گی اور پارلیمنٹ کو یکطرفہ متعصبانہ چیز نہیں بنائیگی“۔

ٹائیگور نے کہاکہ پارلیمنٹ یک پارٹی کے نشان کا حصہ بن گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ”یہ بدقسمتی ہے۔پارلیمنٹ تمام جماعتوں سے بالاتر ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی ہر دوسرے ادارے میں مداخلت کررہی ہے“۔