پاکستان کی قومی اسمبلی 9اگست کو تحلیل ہوجائے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف

,

   

برسراقتدار اتحادی حکومت 12اگست کو پارلیمنٹ کی پانچ سالہ معیاد کی تکمیل کے بعد ایک الیکشن کا سامنا کرنے کی تیاری کررہی ہے۔
اسلام آباد۔پاکستان کے وزیراعظم شبہاز شریف نے کہاکہ قومی اسمبلی 9اگست کو تحلیل ہوجائے گی‘ جو پارلیمنٹ کے نچلے ایوان کی معیاد کی تکمیل سے تین دن قبل ہوگاجس کے بعد ملک میں 90دنوں کے اندر عام انتخابات کرانے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

دی ڈاؤن کی خبر کے مطابق شریف نے وزیراعظم کی رہائش پر اتحادی حکومت کے اعزاز میں منعقد ایک عشائیہ کے موقع پر یہ بات کہی ہے۔برسراقتدار اتحادی حکومت 12اگست کو پارلیمنٹ کی پانچ سالہ معیاد کی تکمیل کے بعد ایک الیکشن کا سامنا کرنے کی تیاری کررہی ہے۔

ائین نے یہ موقع دیا ہے کہ قومی اسمبلی اگر اپنی معیاد مکمل کرنے کے بعد الیکشن کرتی ہے تو یہ 60دنوں میں کرائے جائیں‘ مگر قبل ازوقت تحلیل کردی جاتی ہے تو اس کی مدت میں 90دنوں تک کا اضافہ ہوگا۔ دی ایکسپریس ٹربیون نیوز پیپر نے خبردی ہے کہ وزیراعظم صدر عارف علوی کو 9اگست کے روز قومی اسمبلی کی تحلیل پر مشتمل ایک اعلامیہ روانہ کریں گے۔

ائین کے مطابق مذکورہ اعلامیہ پرصدر کے دستخط کے فوری بعد اسمبلی تحلیل ہوجائے گی۔ رپورٹ کا کہنا ہے کہ تاہم کسی وجہہ سے صدر اس مشورے پر دستخط نہیں کرتے ہیں تو مذکورہ اسمبلی وزیراعظم کے اعلامیہ کی موصولی کے 48گھنٹوں بعد خود بخود تحلیل ہوجائے گی۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع نے جمعرات کے روز خارجی وزیربلوال بھٹو زرداری کی وزیراعظم کے ساتھ اس مسلئے پر طویل ملاقا ت ہوئی ہے۔ استقبالیہ میں سینٹ چیرمن صادق سنجارنی‘ قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف‘ پاکستان پیپلز پارٹی کے لیڈران یوسف رضا گیلانی‘ او رمتحدہ قومی مومنٹ ایم کیوایم کنونیر خالد مقبول صدیقی۔

جمعیت علمائے اسلامی (ایف) جے یو ایل ایف لیڈر اسد محمود‘ بلوچستان عوامی پارٹی لیڈران خالد ماگسی او رسینٹر احمد حان‘ جمہوری وطن پارٹی(جے ڈبلیوپی) چیرمن شہزین بوگاتی‘ اسلام بھوٹانی‘ محسن دار ان لوگو ں میں شامل تھے جو استقبالیہ میں شریک ہوئے ہیں۔