پرشانت کشور بی جے پی کی ایما پر کام کررہے ہیں۔ جے ڈی (یو)

,

   

بی جے پی ترجمان نکھیل آنند کی جانب سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کشور کو ”میڈل مین“ قراردینے اورنتیش کمار کے ساتھ ”چھوٹی سمجھ“ رکھنے والے قراردینے کے ایک روز بعد جے ڈی (یو) کا یہ تبصرہ سامنے آیاہے۔


پٹنہ۔بہار چیف منسٹر نتیش کمار کی جے ڈی (یو) نے اپنے سابق قومی نائب صدر پرشانت کشور پر ”بی جے پی کی ایما“ پر کام کرنے والا قراردیا اور ’جن سوراج مہم‘کی تشہیر کے لئے اس قدر رقم کے ذرائع پر سوال بھی کیاہے۔

جے ڈی (یو) کے صدر راجیو رنجن سنگھ عرف للن نے کشور کے ریاست گیر”پد یاترا“ کو بھی نشانہ بنایا کمار کے ایک دہے سے زائد بہترین حکومت کے دعوی کے باوجود بہار میں ان کی کوششوں پر بھی تنقیدکی ہے۔

مذکورہ جے ڈی (یو) چیف نے رپورٹرس کو بتایاکہ”بہار کی عوام نتیش کمار کی حکومت کے تحت کس قدر ترقی کی اس کے گواہ ہیں۔ہمیں پرشانت کشور کی سند کی ضرورت نہیں ہے۔

حالانکہ یہ ایسا ہی ہے جیسا کوئی دوسرا شہری مارچ کرنے اور ایک احتجاج کرنے کے لئے آزاد ہے“۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ ”کشور اپنی مہم کو چاہئے کوئی بھی نام دیں مگر یہ ایسا لگ رہا ہے کہ وہ بی جے پی کی ایماء پر کام کررہے ہیں۔

جس انداز میں وہ مہم چلا رہے ہیں اس میں شبہ پیدا ہورہا ہے“۔للن نے الزام لگایاکہ”کتنے بار ہم نے دیکھا کہ مکمل طور پر قائم سیاسی جماعتوں نے ایک فل صفحہ کا ااشتہار دیتے ہیں؟ایک روز قبل انہوں نے ایسا کیاہے۔کیوں ائی ٹی(انکم ٹیکس)محکمہ‘ سی بی ائی اور ای ڈی کوئی توجہہ نہیں دے رہے ہیں؟تب ہی یہ ممکن ہے جب برسراقتدار مرکز کی حمایت حاصل ہورہی ہے“۔

ایک پراسرار شخصیت جس نے تمام رنگوں کے سیاست دانوں کے ساتھ کام کیاہے‘ پرشانت کشور جس کا تعلق بہار کے بکسر ضلع سے ہے کا اب دعوی ہے کہ وہ سیاسی اپنا پیشہ سیاسی مشاورت چھوڑی دی ہے اور بڑے پیمانے پر متحرک ہوکر اپنی آبائی ریاست کو تبدیل کرنے کے لئے خود کو وقف کردیاہے۔

تاہم اس اقدام کو ریاست کے سخت گیر سیاسی قائدین ائی پی اے سی کے بانی کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔بی جے پی ترجمان نکھیل آنند کی جانب سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کشور کو ”میڈل مین“ قراردینے اورنتیش کمار کے ساتھ ”چھوٹی سمجھ“ رکھنے والے قراردینے کے ایک روز بعد جے ڈی (یو) کا یہ تبصرہ سامنے آیاہے۔

واضح رہے کہ کمار پہلے نریندر مودی کی 2014میں لوک سبھا انتخابات کے لئے کامیاب مہم کے لئے مشہور ہوئے جو بی جے پی کی پہلی اکثریت سے جیت کی وجہہ بناتھا۔

ایک سال بعد انہوں نے جے ڈی یو اور لال پرساد یادو کے آر جے ڈی اور کانگریس کوایک پلیٹ فارم پر لاتے ہوئے عظیم اتحاد کی تشکیل میں مدد کی جو بہار اسمبلی انتخابات میں جیت کاسبب اور بی جے پی کی رفتار پر لگام کسنے کاکام کیاتھا۔