پنج شیر قائدین سے بات چیت ناکام ہوگئی ہے۔ طالبان

,

   

کابل۔ ایک میڈیا رپورٹ میں کہاگیاہے کہ چہارشنبہ کے روز طالبان نے یہ بات کہی کہ پنج شیر صوبہ سے قائدین کی بات چیت ناکام ہوگئی ہے کیونکہ واحد صوبہ ہے جہاں پر طالبان اس ملک میں پہنچ نہیں پائی ہے۔

افغانستان کے قامہ پریس کی خبر ہے کہ رہنمائی اور حوصلہ افزائی کے طالبان کمیشن سربراہ ملا عامر متقی نے کہاکہ قبائیلی قائدین اور بزرگوں سے بات چیت ناکام ہوگئی ہے اور صوبہ پنج شیر کے لوگوں سے استفسار کیاگیا ہے کہ وہ صوبہ کے قائدین کی حوصلہ افزائی کریں۔

مذکورہ پنج شیر وادی ہندوکش وادیوں میں آتی ہے جو کابل کے شمال میں 90میل ایک اندازے سے دور ہے۔ کئی مہینوں تک ملک بھرمیں موافق حکومت دستوں سے جدوجہد کے بعد اس بڑے خطہ کو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

متقی کے حوالے سے قامہ پریس نے کہاکہ ”افغانستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ نامزد کسی حکومت نے عام معافی کا اعلان کیاہے اور کیوں پنج شیر کے لوگوں مشکل حالات میں رہناچاہتے ہیں اوروہ خود کو آزاد نہیں کرنا چاہتے ہیں“۔

طالبان کے خلاف مزاحمت کرنے والے قائدین میں سے ایک افغان کے معروف کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود اور امراللہ صالح (افغان کی سابق حکومت کے پہلے نائب صدر) فی الحال پنج شیر میں موجود ہیں اور طالبان کے خلاف ایک محاذ کی تیاری کررہے ہیں۔