پندرویں فینانس کمیشن جموں کشمیر کے لئے خصوصی ایوارڈپیش کرسکتا ہے

,

   

حکومت کے ایک ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ”یونین ٹریٹری برائے جموں او رکشمیر کے لئے کچھ خصوصی ترسیلات ممکن ہیں۔یہ حکومت کی جانب سے 5اگست کو اٹھائے گئے خط کی رو سے لیاگیا فیصلے کے مطابق ہے“

نئی دہلی۔ مرکز او رریاست جموں کشمیر میں عام معاشی تعلقات جو تھے وہ جمعرات کے روز سے ختم ہوجائیں گے‘ مذکورہ پندرویں فینانس کمیشن صدر جمہوریہ ہندو سے ایک حوالے کے انتظار میں ہے لہذامرکز کے زیر اقتدار (یوٹی) جموں اور کشمیرکے ایک ایوارڈ تیار کیاجاسکتا ہے۔

حکومت کے ایک ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ”یونین ٹریٹری برائے جموں او رکشمیر کے لئے کچھ خصوصی ترسیلات ممکن ہیں۔

یہ حکومت کی جانب سے 5اگست کو اٹھائے گئے خط کی رو سے لیاگیا فیصلے کے مطابق ہے“۔بطور ریاست جموں او رکشمیر کا ریاستی بجٹ برائے سال2019-20کا موقف 99,819,99کروڑ ہے۔ اب تک جموں او رکشمیر کو دیگر ریاستوں کی طرز ٹیکس سے جمع رقم کا حصہ شیئر کی شکل میں مرکزی حکومت کی جانب سے ملتا رہا ہے.۔

چودھویں فینانس کمیشن کی سفارشات کے مطابق ریاستوں سے حاصل شدہ ٹیکس کی شکل میں پیسے کا 42فیصد مرکز منتقل کرتا ہے۔ کم ٹیکس میں ریاستوں کے ساتھ جموں او رکشمیر کا حصہ 1.854فیصد تھا۔

چودھویں فینانس کمیشن کی مرعات پانچ سال کے لئے تھی جس کی معیاد31مارچ2020کو ختم ہونے والی ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق یونین ٹریٹری کے طور پر جموں کشمیر ٹیکس سے حاصل ہونے والی امداد کے اہل باقی نہیں رہے گا۔ بطور ریاست پانچ سال کی معیاد کے دوران ایک اندازے کے مطابق125000کروڑ پانچ سال کی معیاد2015-16سے2019-20تک چودھویں فینانس کمیشن نے جاری کی ہے۔

صدر جمہوریہ ہند پندروھویں فینانس کمیشن کا ایک حوالہ پیش کریں گے تاکہ جموں اور کشمیر کو اپنے اصولوں پریونین ٹریٹری میں شامل کیاجائے تاکہ اس کے لئے مرعات قائم کی جاسکے۔

ذرائع نے کہاکہ کمیشن ہوسکتا ہے دونوں نئے یونین ٹریٹریوں جموں او رکشمیر‘ لداخ کا رپورٹ تیار کرنے سے قبل دورہ بھی کرسکتا ہے۔ نومبر کی آخر سے قبل فینانس کمیشن کا حکومت کو رپورٹ پیش کرنا مقرر ہے