چھتیس گڑھ۔ مدبھیڑ کے مقام سے 17جوانوں کی نعشیں دستیاب‘ مرنے والوں کی تعداد22تک پہنچ گئی

,

   

رائے پور۔پولیس نے بتایا کہ چھتیس گڑھ میں ماؤسٹوں سے مدبھیڑ کے بعد لاپتہ 18جوانوں میں سے 17کی نعشیں اتوار کے روز اسکیرمیشن علاقے سے دستیاب ہوئی ہے۔

قبل ازیں پولیس نے بتایاتھا کہ چھتیس گڑھ کے سکمہ اور بیجا پور ضلع کی سرحد کے درمیان میں جنگل کے علاقے میں ماؤسٹوں کے ساتھ ہفتہ کے روز خطرناک مدبھیڑ میں پانچ سکیورٹی جوانوں کی موت اور30کے شدید طور پر زخمی ہونے کے واقعہ کے بعد سے 18جوان لاپتہ ہیں۔

پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ”اتوار کے روزتلاشی مہم کے دوران 17جوانوں کی نعشیں برآمدکرلی گئی ہیں۔ جس کے ساتھ ہی اس مدبھیڑ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد22تک پہنچ گئی ہے“۔

انہوں نے کہاکہ جن تین جوانوں کی نعشیں جس کے متعلق بتایاگیاتھا کہ ہفتہ کے روز مارے گئے ہیں وہ بھی برآمد کرلی گئی ہیں او رمزید کہاکہ جنگل میں تلاشی مہم کا کام جاری ہے۔مذکورہ عہدیدار نے کہاکہ بعض سکیورٹی جوانوں کے ہتھیار بھی غائب ہیں۔

جمعہ کی رات میں بڑے پیمانے پر سکیورٹی دستوں کی مشترکہ جارحانہ علیحدہ مشترکہ ٹیمیں پر مشتمل 2000جوانوں سے زائد نے بیجا پور اور سکمہ ضلعوں میں جو جنوبی بستر کا جنگل ہے مخالف نکسل اپریشن کی شروعات کی تھی‘ اس علاقے کو ماؤسٹوں کا مضبوط گڑ مانا جاتاہے۔

جوان سی آر پی پی‘ کوبرا‘ ڈی آر جی‘ ایس ٹی ایف پر مشتمل تھے‘جنھوں نے پانچ مقامات تریم‘ اوسوراور پامیٹ(بیجا پور میں) اور مینپا اور نرساپورم(سکمہ میں) تلاشی مہم کی شروعات کی تھی۔

تیرم سے تلاشی ٹیم کی روانگی کے بعد ریاست کی درالحکومت رائے پور سے 500کیلومیٹر کے فاصلے پر جانو گوڑا کے قریب جنگل میں پیپلز لبریشن گرویلا آرمی (پی ایل جی اے) سے ان کی مدبھیڑ ہوئی۔

چھتیس گڑ ھ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (مخالف ماؤسٹ اپریشن) او پی پال نے ہفتہ کے روز کہاکہ اس مدبھیڑ میں پانچ سکیورٹی جوان مارے گئے ہیں جبکہ 30زخمی ہوئے ہیں۔


انہوں نے کہاتھا کہ’بعض جوان پولیس اور نیم فوجی دستوں دونوں کے اس انکاونٹر میں لاپتہ ہونے کی بھی اطلاع ہے اور ان کو تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں“۔

زخمیوں میں 7کو رائے پور اسپتال میں داخل کیاگیا ہے جبکہ 23کا بیجا پور اسپتال میں علاج کیاجارہا ہے۔

پال نے ”زمینی حقیقت“ کا حوال دیتے ہوئے دعوی کیاکہ اس مدبھیڑ میں ماؤسٹوں کا بڑا پیمانے پر نقصان ہوا ہے مگر ایک خاتون نکسل کی نعش ہی موقع سے دستیاب ہوئی ہے اسکی وجہہ بڑے پیمانے پر گولہ باری کا تبادلہ ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے اتوار کے انکاونٹر میں مارے جانے والے سکیورٹی جوانو ں کی موت پر تعزیت پیش کی اور کہاکہ ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیاجائے گا۔

شاہ نے یہ بھی کہاکہ حکومت امن اورترقی میں رکاوٹ بننے والی طاقتوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ شاہ نے ٹوئٹ کے ذریعہ شہید جوانوں کے نام اپنی تعزیت پیش کی