چھوٹی گاؤں کے کم عمر لوگوں سے لے کر فلموں کے مشہور ستاروں تک سب ٹک ٹاک کے دیوانے۔

,

   

جس طرح ہندوستان گامزن ہے اس کو ڈیجیٹل الیکشن کہاجاسکتا ہے‘ ٹک ٹاک ایک اور سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ہے جس مرکز توجہہ بنا ہوا ہے۔ہندوستانی منصوبے کے متعلق ٹک ٹاک کے چین ہیڈکوارٹر نے بات کرنے سے انکار کردیا۔

نئی دہلی۔ بین الاقوامی سطح پر پانچ سو ملین صارفین کے قابل رشک تعداد ہندوستان سے ہے ‘ اس کو 2018ہندوستان میں سب سے بہتر سیر وتفریح کا درجہ فراہم کرنے والا ایپ گوگل پلے ایوارڈ سے نوازا گیا‘ ( یوٹیوب‘ انسٹاگرام اور اسناپ چاٹ کے بعد)انڈرائیڈ ڈیوائس پر امریکہ اور یوروپ میں سال2018کے اندر سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کیاجانے والے ایپ ٹک ٹاک رہا ہے اور پچھلے پوری طرح اس پر نظر رکھی گئی۔

اگر آپ نے اب تک ٹک ٹاک کے متعلق نہیں سنیا ہے تو یہ صرف ہے کہ آپ کی صحیح’’ سوشیل سرکل‘ ‘ میں سرگرمی نہیں ہے۔ سال2016میں لانچ کیاگیا ٹک ٹاک پچھلے اگست میوزیکلی ایپ میں شامل کئے جانے کے بعد تیزی سے پھیلنے لگا۔

مختصر ویڈیو کی تشکیل اور اس کو شیئر کرنے والے اس ایپ کو چین میں دویان کے نام سے جانا جاتا ہے‘یہ ان لوگوں کے لئے جو سوشیل میڈیا پر اثر انداز ہونے کے خواہش مند ہیں ایک بہترین ذریعہ بن گیاہے‘ بشمول بالی ووڈ ستارے شاہد کپور( ٹک ٹاک کے مطابق 563,000مداح ہیں)‘ جیاکلین فرنانڈیز(3.2ملین مداح)‘ٹائیگر شراف(2.4ملین مداح) ‘ویسے ہی ویب تیار کرنے والے احساس چننا(3.2ملین مداح) اور اونیت کور(6.8ملین مداح )ہیں۔

مگر حقیقی ستارے چھوٹے شہروں کے کم عمر ہیں‘ بعض اوقات پوری فیملی اور گروپس جو چاہتے ہیں ویڈیو پیش کریں تو زیادہ لائیک ملیں‘ اور ساتھ میں ٹک ٹاک دیہی ہندوستان میں بھی کافی مقبول ہورہا ہے۔

یہ اس لئے بھی مددگار ثابت ہورہا ہے کیونکہ یہ ان کچھ ایپس میں خطوں اور لسانی حد بندی نہیں ہے‘کیونکہ زیادہ تر ویڈیو میں کوئی ڈائیلاگ نہیں ہوتا اور نہ ہی کوئی تحریری مواد ہے۔

جس طرح ہندوستان گامزن ہے اس کو ڈیجیٹل الیکشن کہاجاسکتا ہے‘ ٹک ٹاک ایک اور سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ہے جس مرکز توجہہ بنا ہوا ہے۔

ہندوستانی منصوبے کے متعلق ٹک ٹاک کے چین ہیڈکوارٹر نے بات کرنے سے انکار کردیا۔پچھلے کچھ سالوں میں ٹک ٹاک کے ویڈیو واٹس ایپ او ریوٹیوب جیسے سوشیل میڈیا پر بھی وائیرل ہوئے جس کی وجہہ سے مزید ہندوستانیوں کی اس ایپ تک رسائی ہوئی۔

دیشا مدجو پہلی ہندوستانی بنی ہیں جن کے ٹک ٹاک پر 1ملین فالور ہیں‘ انسٹاگرام پر بھی ہونٹ ہلاکر بنائے گئے یہ ویڈیو اور ڈانس پوسٹ کئے گئے ہیں۔

انہو ں نے کہاکہ ’’ میں اپنے یوٹیوب چیانل کو بھی مقبول بنانے کی کوشش کررہی ہوں مگر یہ ٹک ٹاک پر جس طرح کیاجاتا ہے اس سے ہٹ کر ہے‘‘۔

سال2018میں دیدی چیالنج کافی وائیرل ہوا وہیں الجریہ گانے پر ایک رقص تھا ‘ جو ہندوستان میں دوسرا مشہور چیالنج ثابت ہوا ۔

یہ گانا یوٹیوب پر تین ملین لوگوں ٹک ٹاک کے ساتھ دیکھا ۔پندرہ سے تیس سکینڈ کے ویڈیوز کی تشکیل جس میں طنز ‘ مزاح ‘رقص‘ ڈائیلاگ ‘ سنجیدہ شاعری وغیرہ وغیر ہ بھی ہے