چیف منسٹر ٹھاکرے کے خلاف ”تمانچہ“ رسید کرنے کے معاملے پر بی جے پی کے نارائن رانے کی گرفتاری

,

   

ایک ایسے وقت میں یہ معاملہ پیش آیا جب محض دو گھنٹے قبل رانے کے یہ بات کہنے کا حوصلہ دیکھایا تھا کہ ”کوئی بھی انہیں کچھ نہیں کرسکتا“ اور”آرام سے گھومنے“ سے انہیں کوئی روک نہیں سکتا ہے۔


ممبئی۔ایک بڑی تبدیلی میں مذکورہ مہارشٹرا پولیس نے منگل کے روزدوپہر میں مرکزی وزیر نارائن رانے کو چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے کے خلاف ”تمانچہ“ رسید کرنے کے لئے گرفتار کرنے پہنچی مگر ان کے حامیوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

رتن گیری میں سنگامیشوارمیں رانے کے کیمپ پر پولیس کی ایک ٹیم پہنچی جب وہ کوکان علاقے میں ان کی ’جن اشرواد یاترا“کے راستے پر تھے۔ایک ایسے وقت میں یہ معاملہ پیش آیا جب محض دو گھنٹے قبل رانے کے یہ بات کہنے کا حوصلہ دیکھایا تھا کہ ”کوئی بھی انہیں کچھ نہیں کرسکتا“ اور”آرام سے گھومنے“ سے انہیں کوئی روک نہیں سکتا ہے۔

سینئر پولیس افیسروں کی ایک ٹیم نے رانے سے ملاقات کی اور بعد میں گرفتاری کے ضابطے کی تکمیل کی ہے یہاں تک کہ وہاں پر بھاری تعداد میں ان کے حامی موجود تھے۔

مرکزی وزیر کے ایک حامی پرمود جاتھر نے دعوی کیاہے کہ کوئی گرفتاری وارنٹ پیش نہیں کیاگیا اور پولیس نے درخواست کی کہ وہ رانے کی گرفتاری کے لئے ”دباؤ“ میں ہیں۔

جاتھر نے مزیدکہاکہ ریاست میں ”کوئی قانون کی بالادستی نہیں ہے“مگر پولیس کوئی پروٹوکال پر عمل نہیں کررہی ہے‘ گرفتاری کے لئے کوئی دستاویز او روارنٹ نہیں دیکھا یاہے۔