چین میں کورنا وائرس کی وباء پھیلی۔

,

   

وہان کے قریب ساتواں شہر میں ٹرانسپورٹ پر روک لگادی گئی اور ندی برج کو بھی بند کردیا گیا کیونکہ چین میں خطرناک وائرس کے اثرات کو پھیلنے سے روکا جاسکے

چین۔ چین کے دس شہروں میں پابندی عائد کردی گئی ہے جو نئے کرونا وائرس تیزی کے ساتھ پھیلاہوا ہے جس کی وجہہ سے اب تک 26لوگوں کے مرنے اور830لوگوں کے متاثر ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہے‘ جس کی وجہہ سے دنیا بھر میں ہلت منتظمین اس کو عالمی وباء بننے روکنے کے لئے اقدامات اٹھارہے ہیں۔

YouTube video

ان شہروں میں امتناعات عائد کئے گئے ہیں جہاں پر 20.5ملین لوگوں کی آبادی رہتی ہے۔مذکورہ ڈبلیو ایچ او نے چین میں صحت کے متعلق ایمرجنسی کے حالات کو تسلیم کیاہے مگر ان کا کہنا ہے کہ اس کو ایک عالمی پریشانی قراردینا عجلت کی بات ہوگی۔

ہفتہ سے شروع ہونے والے لونار نئے سال کی ایک ہفتہ طویل چھٹیوں کے دوران چین کے گھریلو او ربیرونی مسافرین میں ہزاروں‘ لاکھوں میں اس کے تبدیلی ہونے کے خدشات کاصحت کے اہلکاروں کو خوف طاری ہے۔

وہان کے لئے علاقائی اڑانیں بند کردی گئی ہیں۔ چینی حکومت کی جانب سے شہر میں پابندی عائد کئے جانے کے بعد ائیر ایشیاء جو ایشیاء کی ایک سب سے بڑی علاقائی ائیر لائنس ہے اس نے جمعہ کے روز وہان شہر کو جانے والے تمام اڑانوں کو منسوخ کردیا ہے۔

مذکورہ ائیرلائنس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’سیول ایویشن برائے چین کی جانب سے جاری کردہ احکامات کی پابجائی کرتے ہوئے شہر وہان میں کی جانے والی کاروائی کے بموجب یہ اقدامات اٹھائے گئے ہیں“۔

رائٹرس کے مطابق کم سے کم وہان کے دس شہروں میں امتناعی احکامات جاری کئے گئے ہیں کیونکہ تیزی کے ساتھ پھیلنے والی بیماری کو حکومت کی جانب سے روکنے کی کوشش کی گئی ہے۔

درایں اثناء شنگھائی ڈزنی لینڈ نے بھی وائرس پر تشویش اظہار کرتے ہوئے عارضی طور پر اپنے کاموں پر روک لگادی ہے۔ چین نے 830کرونا وائریس کے معاملات اور اس میں 26اموات کی تصدیق کی ہے۔

مذکورہ کرونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی 23جنوری کے بعد سے تعداد میں اضافہ ہوا ہے او روہ 830تک پہنچ گئی‘ وہیں اموات 26ہوئے ہیں‘ مذکورہ قومی ہلت کمیشن نے جمعہ کے روز اس بات کااعلان کیاہے۔

مذکورہ وائرس پچھلے سال سنٹرل چین کے شہر وہان کے ہوبائی سے شروع ہوا ہے اور چین کے دیگر حصوں میں پھیلا جس میں بیجنگ او رشنگھائی بھی شامل رہے اس کے علاوہ امریکہ‘ تھائی لینڈ او رساوتھ کوریا کے علاوہ جاپان بھی اس کی ضد میں رہاہے۔

جمعہ کے اوائل میں جاپان نے کرونا وائرس کے دوسرے معاملے کی توثیق کی ہے۔ درایں اثناء وہان کے قریب ساتواں شہر میں ٹرانسپورٹ پر روک لگادی گئی اور ندی برج کو بھی بند کردیا گیا کیونکہ چین میں خطرناک وائرس کے اثرات کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

ہوبائی صوبہ کے ہوانگ شی شہر کی ٹرانسپورٹ راستے اور فیری ٹرمنل کو جمعہ کی روز بند کردیاگیاتھا۔ جملہ دس شہریں ہیں جہا ں پر امتناعی احکامات جاری کردئے گئے ہیں