کانگریس کو ایک ہفتہ میں نئے صدر مل سکتا ہے

,

   

درایں اثناء پنچاب چیف منسٹر نے پیر کے روز اگلے صدر کے لئے پرینکا گاندھی کے نام پر زوردیا

نئی دہلی۔کانگریس پارٹی میں قیادت کا بحران اب ختم ہوتا دیکھائی دے رہا ہے کیونکہ کانگریس ورکنگ کمیٹی توقع ہے اس ہفتہ کے آخر میں بیٹھک کرے گی تاکہ خفیہ بیالٹ کے ذریعہ جو تین نام سامنے ائے ہیں ان میں سے کسی ایک کو اگلے صدر کے طور پر قطعیت دے سکے۔

لوک سبھا الیکشن میں خراب مظاہرے کی ذمہ داری کو قبول کرتے ہوئے کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں 25مئی کے روز راہول گاندھی کے استعفیٰ پیش کرنے کے بعد پہلی مرتبہ پارٹی نے تمام جنرل سکریٹریز اور ریاستی انچارج کے ساتھ 31جولائی کے روز ایک میٹنگ طلب کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حالانکہ 31جولائی کی میٹنگ کا مقصد راجیو گاندھی کی 75ویں سالگرہ تقاریب کے انعقاد پر بات چیت ہے‘ مگر اس میں تین ریاستوں کے مجوزہ اسمبلی الیکشن پر بھی بات کی جائے گی۔

جس کا بے چینی سے انتظار ہے وہ میٹنگ اس ہفتہ کے آخر میں متوقع ہے۔ سی ڈبلیو سی کی جانب سے استعفیٰ تسلیم کئے جانے کے بعد بھی پارٹی کی قیادت نے پارٹی کے صدر کی حیثیت سے راہول گاندھی کو برقرار رکھا ہے۔

پارٹی کے سینئر قائدین سے ملاقات کے باوجود کوئی نتیجہ برآمد نہ ہونے کے بعد سی ڈبلیو سی نے ان سے مہر بند لفافہ میں اپنا انتخاب پیش کرنے کا استفسار کیاہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی کی بنیاد پر تین نام اعلی قائدین کی جانب سے منتخب کردہ سامنے ائے ہیں۔

پارٹی کے نوجوان قائدین کا ایک حصہ قیادت کے بحران کو جلد سے جلد نمٹنے پر زوردے رہا ہے تاکہ طویل عرصہ تک کانگریس کو ہونے والے نقصان سے بچایاجاسکے۔

ایسے قائدین میں پارٹی کے لیڈر ششی تھرور بھی شامل ہیں۔ انہوں نے پنچاب چیف منسٹر امریندر سنگھ کے نظریات کی بھی حمایت کی جس میں انہوں نے نوجوان لیڈرشپ کو آگے بڑھانے کی بات کہی ہے۔ درایں پنچاب کے چیف منسٹر نے اگلے صدر کی حیثیت سے پرینکا گاندھی کے نام کی حمایت کی ہے