کرناٹک۔ چین میں سانس کی بیماری میں اضافہ کے بعد اڈوائزری کی گئی جاری

,

   

یہ کاروائی اس وقت ہوئی جب مرکزنے ریاستوں اور رمرکزکے زیر انتظام علاقوں کو ایک اڈوائزری جاری کی جس میں ان پرزوردیاگیا کہ وہ صحت عامہ اوراسپتال کی تیاری کے اقدامات کا فوری جائزہ لیں۔


بنگلورو۔کرناٹک حکومت کے محکمہ صحت نے چین میں بچوں میں سانس لینے میں دشواری کی بیماری میں اضافہ کے اطلاعات کے بعد ریاست بھر میں صحت عامہ کی دیکھ بھال کے ڈھانچے کوچوکس کردیاہے۔

یہ کاروائی اس وقت ہوئی جب مرکزنے ریاستوں اور رمرکزکے زیر انتظام علاقوں کو ایک اڈوائزری جاری کی جس میں ان پرزوردیاگیا کہ وہ صحت عامہ اوراسپتال کی تیاری کے اقدامات کا فوری جائزہ لیں۔

کرناٹک کے محکمہ صحت نے شہریوں کو موسمی فلو کے وائرس سے آگاہ رہنے کے لئے ایک اڈوائزری بھی جاری کی ہے۔

ایڈوائزری کے مطابق موسمی امراض‘ اڈوائزری کے مطابق جو اہم تشویش ہے ایک متعدی بیماری ہے جو عام طور پر پانچ سے سات دنوں تک رہتی ہے اور اسے اپنی کم درجہ کی بیماری ا ور شرح اموات کے لئے جاناجاتا ہے۔

تاہم یہ شیرخوار بچوں‘ بوڑھوں‘ حاملہ خواتین‘ قوت مدافعات سے محروم افراد‘ اور طویل مدتی ادوایات جیسے اسٹرائیڈس استعمال کرنے والوں‘ جنھیں اسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت پڑتی ہے کے لئے زیادہ خطرہ لاحق ہے۔

علامات میں بخار‘ سردی‘ بے چینی‘ بھوک میں کمی‘ مائلجیا‘ متلی‘ چھینکیں‘ اور خشک کھانسی شامل ہیں جو زیادہ خطرہ والے گروپ میں تین ہفتوں تک رہ سکتی ہے۔

ایڈوائزری میں کسی بھی قسم کے انفیکشن سے بچنے کے لئے جو کام کرنا اور جو کام نہیں کرنا چاہئے اسکا بھی تذکرہ کیاگیا ہے۔

ان میں کھانسی یا چھینک کے وقت منھ کو ڈھانکنا‘ باربار ہاتھ دھونا‘ چہرے کو غیر ضروری چھونے سے گریز کرنا او رپرہجوم مقامات پر فیس ماسک کا استعمال کرنا ہے۔

اس سے قبل اتوار کے روز مرکزی وزرات صحت نے کہاتھا کہ صورت حال زیادہ تشویش ناک نہیں ہے۔ انہو ں نے مزید کہاکہ وہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں