کرناٹک بی جے پی نے کہا’پی ایف ائی غنڈو ں کو خوش کرنے‘‘ حجاب سے پابندی ہٹائی گئی

,

   

پری یونیورسٹی کالجوں اوراسکولوں میں حجاب کے استعمال پر پابندی سابق کی بی جے پی حکومت نے عائد کی تھی
بنگلورو۔سابق کی بی جے پی حکومت کی جانب سے نافذ حجاب پر پابندی ہٹانے کے متعلق چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا کے فیصلے کے اعلان پر کرناٹک بی جے پی شدید برہمی کا اظہار کررہی ہے۔

اس خصوص میں سوشیل میڈیاپر بات کرتے ہوئے بی جے پی نے سدارامیا پر الزام لگایا کہ وہ ممنوعہ تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے غنڈوں اور اقلیتوں کو خوش کرنے کے لئے ائین میں ترمیم کررہی ہے اور مزیدکہاکہ آنے والے دنوں میں عوام انہیں ایک منھ توڑ سابق سیکھائے گی۔

بی جے پی نے دعوی کیاہے کہ ”سدارامیا کی ضمانت اسکیم تمام مذہب کے خوبصورت باغ میں زہر کے بینج بوناہے۔ اسکولوں او رکالجوں میں مساوی گائیڈ لانس نافذ تھے تاکہ بچوں میں مساوات کو یقینی بنایاجاسکے۔

اس پر سپریم کورٹ آف انڈیا نے بھی توقف دیا ہے“۔

حکمراں کانگریس پر انگریزوں کی ”پھوٹ ڈالو او رحکومت“ کرو پالیسی اختیار کرنے کاالزام لگاتے ہوئے بھگوا پارٹی نے کہا ہے کہ اس اقدام سے تعلیمی اداروں کی ”سکیولر نوعیت“ کے متعلق تشویش پیدا ہوگی۔

نئی دہلی میں رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کرناٹک چیف وجیندر نے کہاکہ ”چیف منسٹر نے حجاب پر پابندی ہٹانے کا ایک غیر ذمہ دار بیان دیاہے۔

اس طرح وہ ریاست کے تعلیمی اداروں کے ماحول کوخراب کررہے ہیں۔ کم ازکم وہ اپنی گندی سیاست سے بچوں کو دور رکھتے“۔

ریاستی بی جے پی صدر نے الزام لگایاکہ حجاب پر سے کانگریس پابندی ہٹانا چاہتی ہے مگر دوسری جانب ہندوعورتیں جو امتحانات لکھنے کے لئے جارہی ہیں انہیں ”منگل سوتر“ اور پیروں کے انگوٹھیاں نکلانے کے لئے کہاجارہا ہے۔

اس سے قبل وجیندر نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کیاتھا کہ ریاستی حکومت مذہبی خطوط پر نوجوان ذہنوں کو ”تقسیم کررہی“ ہے۔

انہوں نے لکھا تھا کہ ”چیف منسٹر سدارامیا کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی سے دستبرداری کا فیصلہ تعلیمی اداروں کے سکیولر فطرت کے متعلق تشویش کا باعث ہے۔

تعلیمی اداروں میں مذہبی لباس کی اجازت دیکر سدارامیاحکومت نوجوان ذہنوں کو مذہبی خطوط پر تقسیم کررہی ہے‘ ممکنہ طور پر جامع تعلیمی ماحول میں رکاوٹ بن رہی ہے“۔

ایک کاروائی میں جو تنازعہ کو ہوا دے سکتا ہے‘ سدارامیا نے ہفتہ کے روز اعلان کیاہے کہ ریاست میں پری یونیورسٹی اسٹوڈنٹس کے لئے حجاب پر سے پابندی ہٹانے کے لئے کیاگیاہے کیونکہ لباس ایک انفرادی پسند ہے۔

میسور میں انتارا سنتا اور جیاپورا پولیس اسٹیشنوں کا افتتاح کرنے کے بعد سدارامیا نے کہاکہ ”وزیراعظم مودی کا سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ بوگس ہے۔ بی جے پی لوگوں اور سماج کو کپڑوں‘ لباس اور ذات کے نام پر تقسیم کرنے میں ہے۔

کوئی بھی حجاب پہن کر اسکولوں او رکالج کو جاسکتا ہے۔ میں نے کہا ہے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو واپس لیں۔ لباس او رکھانے کی عدالت لوگوں کی مرضی ہے۔ آپ جوچاہتے ہیں وہ پہن سکتے ہیں۔ آپ جو چاہتے ہیں وہ نوش کرسکتے ہیں۔

میں کیا کھاؤں یہ میرا حق ہے۔ میں دھوتی جھبا پہنتاہوں۔ آپ پتلون پہننا چاہتے ہیں تو اس میں غلط کیاہے؟۔ہماری حکومت غریبوں کے لئے کام کریگی۔ آپ کو ان کے ساتھ نہیں دینا چاہئے جو جھوٹ اورفریب میں ملوث ہیں“۔