کرناٹک ہائی کورٹ ٹوئٹر کیس کے بار بار ملتوی ہونے سے خوش نہیں ہے

,

   

مذکورہ مرکزی حکومت کے وکیل نے سماعت کو27جنوری یا3فبروری تک ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا۔
بنگلورو۔ مذکورہ ہائی کورٹ برائے کرناٹک نے مرکزی حکومت پروزرات الکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی (ایم ای ائی ٹی وائی) کی جانب سے مائیکر و بلاگینگ سائیڈ کے خلاف حذف کرنے کے احکامات پر دائر درخواست کو بار بار ملتوی کرنے گوہار پرناراضگی کا اظہار کیاہے۔

جسٹس کرشنا ایس ڈکشٹ کے روبرو ٹوئٹر کا اکاونٹ ہولڈرس کو نوٹس دئے بغیر یوآر ایلس‘ پوسٹس اور اکاونٹس پر روک لگانے پر چیالنج کا معاملہ پیش کیاگیاہے۔مذکورہ مرکزی حکومت کے وکیل نے سماعت کو27جنوری یا3فبروری تک ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا۔

عدالت نے کہاکہ اتنے اہم معاملے میں باربار التواء طلب کیاجارہا ہے۔مذکورہ عدالت نے کہاکہ ”ہم اس طرح حکومت کے حکم پر نہیں ہیں۔میں متفق نہیں ہوں۔ لوگ کیا سوچیں گے؟ہم آپ کے اشارے اور کال پر نہیں ہیں۔

آپ نے کتنی بار التواء لیاہے۔ آرڈر شیٹ دیکھیں“۔ عدالت نے کہاکہ وہ صرف ایک ہفتہ دیے گی اور 18جنوری کو کیس کی فہرست بنانے کا حکم دے دیا۔ہائی کورٹ سے ٹوئٹر اپنے 2022جون میں دائر کردہ درخواست کے ساتھ رجوع ہوا ہے۔

اس کا دعوی ہے کہ مذکورہ حکومت کو بلاک کرنے کے احکامات جاری کرنے والے ٹوئٹر ہینڈلس کے مالکین کو اسے نوٹس کی اجرائی درکار ہے۔

ان کا دعوی ہے کہ اکاونٹ ہولڈرس کو انہیں روک دئے جانے کے متعلق جانکاری سے بھی روک دیاگیاتھا۔ ٹوئٹر کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹس اروند داتار اور اشوک ہرن ا ہالی نے بحث کی ہے۔