کویڈ۔ امریکہ میں اومیکران وباء کا پہلا معاملہ درج

,

   

امریکی ریاست کیلی فورنیا سے مذکورہ معاملہ دستیاب ہوا ہے
واشنگٹن۔امریکہ کے مقامی وقت چہارشنبہ کے روز کویڈ 19کی نئی قسم ’اومیکران‘ کا پہلا معاملے کا پتہ چلا ہے۔امریکی ریاست کیلی فورنیا سے مذکورہ معاملہ دستیاب ہوا ہے‘ سی این این نے اعلی طبی مشیر انتھونی فاوسی کے حوالے سے یہ جانکاری دی ہے۔

فوسی نے کہاکہ ”مذکورہ کیلی فورنیا اور سین فرانسیسکو محکمہ برائے صحت عامہ اور سی ڈی سی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک کیلی فورنیامیں ایک فر د میں کویڈ19وہ علامتیں پائی گئیں ہیں جس کو اومیکران وباء قراردیا گیاہے۔

مذکورہ مسافر ساوتھ افریقہ سے 22نومبر کے روز سفر کرکے واپس لوٹا تھا اور 29نومبر کے روز اس کو مثبت پاگیاہے“۔مذکورہ طبی مشیر نے مزیدکہاکہ ”مذکورہ متاثرہ فرد جو مکمل طور پر ٹیکہ لگایاہوا تھا میں معمولی علامتیں پائی گئی ہیں“۔

فوسی نے بھی کہا کہ جو لوگ اس فرد سے رابطہ میں ائے تھے ان کابھی پتہ لگایاگیا ہے اور انہیں جانچ میں وائرس سے منفی پایاگیاہے۔

ڈائرکٹر جنرل عالمی ادارے صحت (ڈبلیو ایچ او)تیڈرس ادھانوم گھیبروسیس نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ مذکورہ نیا اومیکران کرونا وائرس کی قسم 23ممالک میں ملی ہے اور اس میں اضافہ کی توقع ہے۔

میڈیاسے یہاں پر بات کرتے ہوئے تیڈرس نے کہاکہ اومیکرن قسم کی ایمرجنسی نے سمجھ بوجھ کے ساتھ عالمی توجہہ حاصل کرلی ہے۔انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ”کم ازکم 23ممالک جو ڈبلیو ایچ او کے پانچ سے چھ خطو ں میں سے ہیں نے اومیکران کے معاملات کی خبر دی ہے اور ہمیں اس تعداد میں اضافہ بھی متوقع ہے۔

اس تبدیلی کو ڈبلیوایچ او سنجیدگی کے ساتھ لے رہا ہے“۔ انہو ں نے مزیدکہاکہ ”ڈبلیو ایچ او اس تبدیلی پر سنجیدہ ہے اورہر ملک کو ہونا چاہئے۔ مگر ہمیں اس سے حیران ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

یہ ایک وائرس ہے اور یہ وائرس کا کام مسلسل کرتا رہے گا تاوقتیکہ کے ہم اسکو روکنے کاکام نہیں کرتے ہیں“۔ وباء کی یہ قسم ساوتھ افریقہ سے ملی ہے اور ڈبلیو ایچ او نے اس کو عالمی تشویش کا معاملہ قراردیاہے۔

اس وائرس کوپھیلنے سے روکنے کے لئے ساوتھ افریقہ سے سے آنے والے مسافرین پر درجنوں ممالک نے سفری امتناع عائد کردیاہے تاکہ اس وائرس کوپھیلنے سے روکا جاسکے۔