کیرالا۔تیسرے دن بھی بھارت جڑو یاترا کو فروغ‘ عوام کااژدھام امنڈ پڑا

,

   

راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ ہندوستان میں بات چیت اور لوگوں کی آواز کو خاموش کردیاگیاہے‘ پریس وہی لکھ رہا ہے جوحکومت کہہ رہی ہے۔


تھرویننتھام پورم۔کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کے تیسرے دن منگل کے روز غیرمعمولی عوام کا اژدھام امنڈ پڑا اور بھاری بارش کے باوجود لوگ سڑکوں کے کنارے کھڑے ہوکر پدیاترا میں موجود قائدین اور کانگریس لیڈر راہول گاندھی سے ہاتھ ملانے کا انتظار کرتے رہے۔

بارش کے باوجود کانگریس قائدین سڑکوں پر بغیر چھتری کے پیدل چلتے ہوئے دیکھائی دئے ہیں۔ ایک فیس بک پوسٹ میں گاندھی نے ہندی میں کہ اگر چہ پاؤں میں چھالے ہیں‘ یاترانہیں رے گی کیونکہ یہ ملک کو متحد کرنے کے لئے نکالی گئی ہے۔

یاترا کا تیسرا دن کوزیوٹی کے قریب کنیا پورم سے 7:15منٹ صبح سے اس کی شروعات ہوئی‘ کیرالا میں مارچ کے دوسرے دن غیرمعمولی عوام کاہجوم امنڈ پڑا‘ اس یاترا میں کنیا کماری سے کشمیر3570کیلومیٹرکا فاصلہ 150دنوں میں طئے کرنے کاراہول گاندھی نے فیصلہ کیاہے۔

یہا ں اتنگل میں یاترا کے پہلے وقفہ پر اے ائی سی سی جنرل سکریٹری انچارج کمیونکشن جئے رام رمیش نے ٹوئٹ کیاکہ۔ اتنگل کے قریب ماموم پر صبح کے وقفہ میں پدیاتر ا پہنچی ہے‘ جہاں پر مختلف گروپس سے کئی دور کی بات چیت ہوئی ہے“۔

شام 5بجے یاترا کی کالم بالم جنکشن پر شام تک کی شروعات ہوگی۔ پیر کی شام کو جب یہ تارا کوزی کوٹم پر اختتام پذیر ہوئی تو انہو ں نے ا100کیلومیٹر کااحاطہ کرلیاتھا۔ یہاں عوام کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے گاندھی نے کہاکہ انتخابات‘ نفرت‘ تشدد اورغصہ سے جیتے جاسکتے ہیں مگر اس سے ملک کو درپیش سماجی اورمعاشی مسائل کا ازالہ نہیں کیاہوسکتا ہے۔

روز بہ روزعوام کی بڑھتی تعداد سے خوش ہوکر وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے حملہ کیاکہ سیاسی طور پر استعمال کرنے اور انتخابات جیتنے کے لئے زعفرانی پارٹی نے یہ ثابت کردیاہے کہ وہ نفرت ہی کرسکتی ہے مگر روز گار پیدا نہیں کرسکتی ہے۔

راہول گاندھی نے یہ بھی الزام لگایا کہ ہندوستان میں بات چیت اور لوگوں کی آواز کو خاموش کردیاگیاہے‘ پریس وہی لکھ رہا ہے جوحکومت کہہ رہی ہے۔یاترا کے اختتام پر راہول گاندھی نے ٹوئٹ کیاکہ ”ہندوستان کا خواب ٹوٹا ہے بکھرا نہیں ہے۔

اس خواب کوپورا کرنے کے لئے ہم ہندوستان کو ایک ساتھ لارہے ہیں۔100کیلو میٹر ہوا ہے۔ اور اس کی ابھی شروعات ہوئی ہے“۔کنیا کماری سے شروع ہونے والے150دنوں کے اس مارچ میں 12ریاستوں اور دو یونین ٹریٹریز کا احاطہ کیاجائے گا