گجرات 2002فسادات۔مودی کوکلین چٹ دینے کے خلاف پیش کی گئی ذکیہ جعفری کی درخواست کو سپریم کورٹ نے کیامسترد۔

,

   

سال2017میں ایک ایس ائی ٹی نے مودی کو کلین چٹ دی تھی‘ گجرات ہائی کورٹ نے مذکورہ کلین چٹ کو برقرار رکھا
نئی دہلی۔ گجرات میں پیش ائے بدترین فرقہ وارنہ فسادات2002کے دوران مار جانے والے کانگریس لیڈر احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کردہ درخواست کو مسترد کردیاگیاہے‘ جس میں ایس ائی ائی کی جانب سے اس وقت کے گجرات چیف منسٹر نریندر مودی اور فسادات کے دوران دیگر کو دی گئی کلین چٹ کو چیالنج کیاگیاتھا۔

جسٹس اے ایم کھان والکر کی نگرانی والی بنچ جو جسٹس دنیش مہیشوری اور سی ٹی روی کمار پرمشتمل تھی نے مجسٹریٹ کے فیصلے کو ایس ائی ٹی کی جانب سے پیش کردہ قطعی رپورٹ کو تسلیم کرتے ہوئے برقرار رکھا اور احتجاجی درخواست کو مسترد کردیاہے۔

ذکیہ جعفری کی درخواست پربنچ نے کہاکہ ”میرٹس سے عاری اورمسترد کرنے کی حقدار ہے“۔ تفصیلی فیصلہ بعدازاں دن میں اپ لوڈ کیاجائے گا۔ پچھلے سال ڈسمبر میں عدالت عظمیٰ نے جعفری کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کردیاتھا۔

سنوائی کے دوران ایس ائی ٹی کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل موکل روہتگی نے استدلال کیاکہ اعلی عدالت جعفری کی درخواست پر گجرات ہائی کورٹ کی جانب سے لئے گئے فیصلے کو شرف قبولیت بخشے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ یہ ختم ہوجانے والی مشق ہے جس کو کسی سماجی جہدکار تیستا ستلواد نے آگے بڑھایا ہے جو اس درخواست کی دوسری درخواست گذار ہیں۔اپنی بحث کو اختتام پھر لاتے ہوئے روہتگی نے بنچ کے سامنے کہاکہ 2002گجرات فسگادات کے متعلق اس کی جانچ پر ”کوئی انگلی“ نہیں اٹھا سکتا ہے۔

جعفری نے گجرات ہائی کورٹ میں 2017میں ایس ائی ٹی کے فیصلے کے خلاف ان کی درخواست کو مسترد کرنے کے احکامات کوچیالنج کیاتھا۔ سینئر وکیل کپل

سبل مذکورہ درخواست گذاروں کی پیروی کررہے تھے‘ نے تیستاستلواد اور ان کی تنظیم کے کام کا حوالہ دیا اور کہاکہ کسی کو مخالف گجرات قراردینے نامناسب ہے۔سبل نے کہاکہ یہ ایک اور موقع ہے جب قانو ن کی عظمت کا امتحان لیاجارہا ہے اور وہ کسی کو نشانہ بنانے کے خواہش مند نہیں ہیں اور اس بات پر زوردیاکہ یہ ایس ائی ٹی کا کام ہے کہ اگر جرم ہوا ہے تو اس کا مجرم کون ہے اس کی پتہ لگایاجائے۔

انہوں نے کہاکہ عدالت کے سامنے مواد کے پس منظر میں اگر کسی نے کچھ نہیں کیا اورکسی کے کچھ کئے بغیر یہ سب ہوگیا تو معاملہ بندکیاجاسکتا ہے۔ سبل نے کہاکہ ”اگر آپ کو لگتا ہے کہ جرم ہوا ہے پھر اس کو کس نے کیا ہے یہ جانچ کا معاملہ ہے“۔

سال2017میں ایک ایس ائی ٹی نے مودی کو کلین چٹ دی تھی‘ گجرات ہائی کورٹ نے مذکورہ کلین چٹ کو برقرار رکھا۔ر وہتگی نے کہاکہ سالوں سے یہ الزام لگتے آرہے ہیں اور ایس ائی ٹی نے ہر الزام کی باریک بینی سے جانچ کی ہے اور جو اس سے قبل چھوٹ گئے تھے ان کے خلاف قانونی کاروائی کی سفارش کی ہے۔

انہوں نے استدلال کیاکہ تین دغدار پولیس افسران آر بی سری کمار‘ راہول شرما اور سنجیو بھٹ کے بیانات کی بنیاد پر ایک بڑی سازش کے الزاما ت بھی جانچ میں سامنے ائے ہیں۔