گروگام میں ڈیڈوں کی چادر‘ دہلی ائی جی ائی ائیر پورٹ پر ہائی الرٹ

,

   

گروگام:گروگام کے مختلف حصوں میں ہفتہ کے روزچاروں طرف ڈیڈوں کی چادر کے سبب اندھیرا چھا گیاتھا‘ عہدیداروں کاکہنا ہے کہ مگر ہجرت کے ذریعہ ائے ہوئے مذکورہ کیڑے اب قومی راجدھانی میں پھیل رہے ہیں۔

دو کیلومیٹر تک ڈیڈوں کا اندھیرا پھیلاہوا ہے‘ جو دہلی گروگام سرحد پر ہے مگر وہ دہلی میں ابھی داخل نہیں ہوئے ہیں۔

وزرات زراعت کی ڈیڈی انتباہ تنظیم کے کے ایل گجر نے کہاکہ ”مذکورہ کیڑوں مغرب سے مشرق کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

ان کا گروگام میں داخلہ11:30صبح کو ہوا ہے“۔

انہوں نے کہاکہ مذکورہ کیڑے ہریانہ میں پلوال کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ان کے کیڑوں کے جھاڑوں‘ گھر کی چھتوں اور پودوں پر تیزی کے ساتھ پھیلنے پر مشتمل ویڈیوز گروگام میں رہنے والے

کئی لوگوں نے شیئر کئے ہیں۔بیرولی پارک‘ گارڈن اسٹیٹ اور ہرٹیج سٹی کے علاوہ دہلی کے سرحدی اونچی شہر کی سکندر پور کی عمارتوں میں بھی ان کیڑوں کو بھاری تعداد میں دیکھا گیا ہے۔

ائی جی ائی ائیر پورٹ
قریبی علاقوں میں ڈیڈوں کی آمد کو دیکھتے ہوئے قومی راجدھانی کے ائی جی ائی ائیر پورٹ پر ہائی الرٹ کردیاگیاہے۔

ذرائع نے کہاکہ مذکورہ کیڑوں کو قومی ہائی وے 8پر پھیلے ہوئے دیکھا گیا ہے جو قومی راجدھانی سے گروگام کے قریب11:00بجے صبح تک دیکھا گیا ہے۔

اس کی وجہہ سے مذکورہ ائیرپورٹ کو ہائی الرٹ پر رکھاگیاتھا کیونکہ آنے والے ڈیڈیوں کی وجہہ سے اپریشن مکھی متاثر ہوسکتا ہے۔

تاہم ہواؤں کا رخ بدلنے کی وجہہ سے مذکورہ کیڑوں کا رخ مکمل طور پر بدل گیا ہے۔ ذرائع کا کہناہے کہ ”اب تک اپریشن آرام سے چل رہا ہے‘

مگر دیگر دوسرے ایجنسیوں کے اشتراک سے نگرانی کاکام اب بھی جاری ہے“

ضلع انتظامیہ کی چوکسی
عہدیدارو ں کے مطابق پڑوس کے گروگام میں ڈیڈوں کے سیلاب کے پیش نظر دہلی ماحولیاتی وزیر گوپال رائے نے ہفتہ کے روز قومی راجدھانی کے ساوتھ اورویسٹ اضلاع کے انتظامیہ سے ہائی الرٹ پر رہنے کو کہا ہے۔

اجلاس میں شرکت کرنے والے عہدیداروں کے مطابق مذکورہ منسٹر کو اس بات کی بھی جانکاری دی گئی تھی کہ ڈیڈیوں پر مشتمل چھوٹے کیڑے ساوتھ دہلی کے علاقے اسولا بھٹی میں بھی پہنچ گئے ہیں

کیڑوں کو بھاگنے کے لئے ڈرم اور ڈھول کا استعمال
مذکورہ محکمہ زراعت نے استفسار کیاہے کہ ایک تفصیلی اڈوائزری تمام ضلع مجسٹریٹس او رسب ڈویثرنل مجسٹریٹس کو دہلی میں ڈیڈیوں کے امکانی حملہ کا مقابلے کرنے کے ارسال کریں۔

مذکورہ عہدیدار نے کہاکہ منسٹر نے محکمہ جنگلات سے کہا ہے کہ وہ کیڑوں کے قہر کو روکنے کے لئے ڈرم اور ڈھول کے علاوہ ڈی جے بھی بجائیں۔

گروگام سے قریب کے کھیتوں کا معائنہ کرنے کا بھی رائے نے زراعی عہدیداروں سے کہا ہے۔

مذکورہ ڈیولپمنٹ سکریٹری‘ ڈویثرنل کمشنر‘ ڈائرکٹر‘ زراعی محکمہ اور ضلع مجسٹریٹ برائے ساوتھ دہلی اور ویسٹ دہلی نے عہدیداروں کے مطابق اس اجلاس میں شرکت کی تھی۔

مندرجہ ذیل ویڈیو جو منظرعام پر ائے ہیں

https://twitter.com/TheDailyGyan/status/1276869410016223232?s=20

https://twitter.com/scribe_prashant/status/1276760619937497090?s=20

مئی کے مہینے میں ہندوستان نے ریگستان کے ڈیڈیوں کا مقابلہ کیا ہے۔فصلوں کو تباہ کرنے والے مذکورہ ڈیڈیوں نے پہلے راجستھان اور پھر پنجاب‘ گجرات‘ مہارشٹرا اور مدھیہ پردیش میں حملہ کیاتھا۔

ماہرین کے مطابق چار قسم کے ڈیڈیاں ہندوستان میں پائے جارے ہیں۔ ریگستانی ڈیڈی‘ مہاجر ڈیڈی‘ ممبئی کا ڈیڈی اور جھاڑی ڈیڈی۔ ریگستانی ڈیڈی کو زیادہ نقصاندہ تصور کیاجاتا ہے۔

یہ بہت تیزی سے بڑھتے ہیں اور ایک دن میں 150کیلومیٹر کا فاصلے طئے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔یہ کیڑے ایک قسم کے گھاس کھانے والے ہیں‘ اپنے وزن سے زیادہ کھاتے ہیں۔

ایک اسکوئر کیلو میٹر پر پھیلے ہوئے ڈیڈی 40ملین کیڑوں پر مشتمل ہوتے ہیں او روہ 35,000لوگوں کا کھانا ایک دن میں کھالیتے ہیں۔

ماہرین کا الزام ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی ریگستانی ڈیڈوں کی وقوع پذیری کا سبب بنا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈیڈوں کی افزائش کا سبب مٹی کی نمی اور کھانے کی دستیابی سے ہے