ہری دیوار نفرت پر مشتمل تقریب کے خلاف راہو ل گاندھی نے دیا بیان’اب مزید نہیں ہونا چاہئے‘۔

,

   

ہندوتوا برگیڈ کے سوشیل میڈیا پر مسلمانوں قتل کرنے او رہجومی تشدد کا نشانہ بنانے کی بات کرنے پر مشتمل ویڈیو وائیرل ہونے کے کچھ دنوں بعد راہول گاندھی کا یہ تبصرہ سامنے آیاہے۔


ہر ید وار نفرت پر مشتمل تقریب جس میں ہندوتوا قائدین نے مسلمانوں کے قتل عام اور ہندو راشٹرکو مضبوط بنانے کی بات کہی گئی ہے‘ کانگریس لیڈراور رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے اس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ناراضگی کا اظہار کیاہے۔

گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ”ہندوتوا ہمیشہ نفرت او رتشدد پھیلاتا ہے۔

ہندو مسلم سکھ عیسائی اس کی قیمت ادا کرتے ہیں۔ اب مزید نہیں ہونا چاہئے“ انہوں ہندوستان مخالف ہندوتوا اور ہری دوار ہیٹ اسمبلی ہیش ٹیگ کا بھی استعمال کیاہے۔

ہندوتوا برگیڈ کے سوشیل میڈیا پر مسلمانوں قتل کرنے او رہجومی تشدد کا نشانہ بنانے کی بات کرنے پر مشتمل ویڈیو وائیرل ہونے کے کچھ دنوں بعد راہول گاندھی کا یہ تبصرہ سامنے آیاہے۔

اس خانگی اجلاس میں ہندوتوا قائدین کو ناتھو رام گوڈسے (مہاتما گاندھی کا قتل) کیلئے دعاء کرنے کا بھی شرکاء سے استفسار کیاہے۔اس اجلاس کاانعقاد یاتی نرسنگ آنند کیاتھا جو داسانا دیوی مندر میں پجاریوں کاسربراہ ہے اور وہ اسلام او رپیغمبراسلام کی توہین میں بھڑکاؤ‘ پرتشدد او راکسانے والے بیان دینے کے نام سے بھی مشہور ہے۔

یاتی نے کہاکہ ”تلواریں شہہ نشین پر اچھی لگتی ہیں۔ اس جنگ کو وہی جیت سکتے ہیں جس کے پاس بہترین ہتھیار ہیں“۔ اس اجلاس کو اس نے ”شاستر مئے وجیتے“ کانام دیاتھا‘ اس میں یاتی نے مسلمانوں کی نسل کشی کی ہندوؤں سے مانگ بھی کی ہے۔

لوک سبھا ایم پی اور کانگریس قائد ششی تھرور نے بھی اس نفرت پر مشتمل اجلاس کی مذمت کی ہے۔ اپنے ٹوئٹر پر انہو ں نے ریمارک کیاکہ ”افسوسناک‘ انہوں نے تاریخ سے کچھ نہیں سیکھا‘ہندوستان کے لئے انہیں روکنے کی اشد ضرورت ہے“

اسی دوران اے ائی ایم ائی ایم کے صدر اسدالدین اویسی نے بھی منتظمین کے خلاف ایف ائی آر درج کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے اے ائی ایم ائی ایم اتراکھنڈ کی جان ب ہریدوار میں دائر کردہ ایک پولیس شکایت کو بھی شیئرکیاہے