یوپی۔ اسپتال میں شامل ہونے کے کچھ گھنٹوں کے اندر نرس کی مبینہ عصمت ریزی اور قتل

,

   

واقعہ سے محض ایک دن قبل اس نرس نے مذکورہ اسپتال میں ملازمت اختیار کی تھی
انناؤ۔دوروز قبل اترپردیش کے ضلع انناؤ کے ایک اسپتال کے احاطے سے ایک 18سالہ نرس کی نعش لٹکی ہوئی پائی گئی ہے۔ بعدازاں اس نرس کے گھر والو ں نے عصمت ریزی اور قتل کا الزام لگایاہے۔

متو فی کے گھر والوں کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے تین لوگوں کے خلاف ایک ایف ائی آر جاری کی ہے۔ فیملی ممبرس کے بموجب واقعہ سے محض ایک دن قبل اس نرس نے مذکورہ اسپتال میں ملازمت اختیار کی تھی۔

گھر والوں کا الزام ہے کہ جمعہ کے روز اسپتال میں کوئی مریض نہیں تھا وہ اپنے روم میں واپس چلی گئی‘ تاہم رات 10بجے کے قریب اسپتال کے مالک کا فون کال آیا ہے اس کو نائٹ شفٹ انجام دینا ہے۔

اس نرس کی والد ہ کا کہنا ہے کہ اسپتال سے انہیں فون کال موصول ہونے کے بعد ان کی بیٹی کی موت کیسے ہوئے ہے وہ اس بات کی جانکاری حاصل کرنے کے لئے ائی۔ انہیں خودکشی سے بیٹی کی موت کی جانکاری دی گئی ہے۔

درایں اثناء ایڈیشنل سپریڈنٹ آف پولیس ششی شیکھر سنگھ نے کہاکہ ”ایک اسپتال میں خاتون کی نعش ملی ہے۔ موت کی وجوہات جاننے کے لئے پوسٹ مارٹم کے احکامات دئے گئے ہیں۔

گھر والوں کا الزام ہے کہ اس عورت کی عصمت ریزی او رقتل کیاگیاہے۔ ایک ایف ائی آر تین لوگوں کے خلاف درج کیاگیا ہے اور ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی“۔

ایس پی نے یہ بھی کہا جب نعش دستیاب ہوئی تھی تو نرس کے ہاتھ میں ایک کپڑے کا تکڑا موجو دتھا اور ان کے چہرے پر ماسک لگاہوا تھا۔

موت کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے نعش کوپوسٹ مارٹم کے لئے روانہ کردیاگیاتھا۔ اس معاملے میں ایک تحقیقات کا آغاز کردیاگیاہے۔