یوپی میں پارٹی کی جیت کے لئے بی جے پی کی سوشیل میڈیاٹیم کا رول

,

   

چاہئے وہ گانوں‘ ٹوئٹر اسپیس‘ فیس بک‘ مختصر ویڈیو کلپس‘ کارٹونس کے کے ذریعہ ہو‘ بی جے پی کی سوشیل میڈیا ٹیم نے بڑے عوامی ہجوم تک آسانی کے ساتھ رسائی کی ہے۔


لکھنو۔ اترپردیش اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے ایک اور مرتبہ بھاری اکثریت کے ساتھ جیت کر تاریخ بنائی ہے‘ یہ جیت کا سہرہ بی جے پی کی مرکزی قیادت سے لے کر ریاستی قیادت اور بی جے پی کی سوشیل میڈیاٹیم کے سر جاتا ہے۔

بی جے پی کے مذکورہ سوشیل میڈیاٹیم نے اترپردیش اسمبلی انتخابات میں منظر کے پیچھے رہ کر بہت ہی اہم رول ادا کیاہے۔چاہئے وہ گانوں‘ ٹوئٹر اسپیس‘ فیس بک‘ مختصر ویڈیو کلپس‘ کارٹونس کے کے ذریعہ ہو‘ بی جے پی کی سوشیل میڈیا ٹیم نے بڑے عوامی ہجوم تک آسانی کے ساتھ رسائی کی ہے۔


انتخابی گیت
بی جے پی نے بہت سارے انتخابی گانوں کے ساتھ میدا ن میں اتری‘جیسے کہ ”جو رام کو لایا ہے ہم اس کولائیں گے‘ یوپی میں بابا با‘مندر اب بنانا ہے‘ بھگوا رنگ چڑھنے لگا ہے“۔

اترپردیش سوشیل میڈیا ہیڈ انکت چنڈال کے بموجب‘ بی جے پی کی سوشیل میڈیاٹیم میں بی جے پی کا ہر ایک کارکن شامل ہے۔ چاہئے وہ منسٹر ہوں یا ورکرہوں‘ یہی وجہہ ہے کہ یہ اس کا بااثر ہونا ثابت ہورہا ہے۔

چنڈال نے کہاکہ”یہ دوسری سیاسی جماعتوں کی طرح نہیں ہے کہ صرف ایک کیلو سوشیل میڈیا میں چند لوگ کام کررہے ہیں۔ہماری سوشیل میڈیاٹیم میں ہمارے اپنے لوگ ایک ساتھ کام کرتے ہیں“۔

چنڈال نے کہاکہ ”بی جے پی میں بڑے نام جیسے دھرمیندر پردھان‘ انوراگ ٹھاکر‘ سنیل بنسل‘ سوترا دیو سنگھ اور یوپی کے چیف منسٹر ادتیہ ناتھ خود بھی وقت وقت پر‘ سوشیل میڈیا کے ذریعہ کیا خصوصی کرنا ہے اس کی جانب توجہہ دیتے ہیں اس کی وجہہ سے لوگوں تک رسائی میں اضافہ ہوا ہے“۔

اس کے علاوہ چنڈال نے گانوں کے متعلق بتایا کہ ”بی جے پی لیڈران منو ج تیواری‘ روشی کشن نے بی جے پی کے بہت سارے گانے گائیں ہیں“۔

چنڈال نے مزیاد کہاکہ ”کویڈ ایک بڑا چیالنج تھا‘ ہمیں بھی لوگوں سے جڑے رہنا تھا‘ یہی وجہہ تھی ہم ائیڈیاز کے ساتھ آتے رہے اور لوگوں سے جڑتے رہے۔

’فرق صاف ہے‘ مہم بی جے پی کے لئے کافی اثر دار رہی ہے‘ جس میں سابق حکومت کی خامیاں اوثر موجود ہ حکومت کی کامیابیوں کو دیکھاگیاہے۔’جو کہاسو کیا‘ مہم کے ساتھ حکومت نے منشور کو آگے کیا جس کے ساتھ وہ وعدے بھی شامل کئے جس کو پورا کرنے کاکام کیاگیاہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہم نے خصوصی ویڈیو تشکیل سیریز جس کو ’یوگی اجائے گا‘ چلائی جس میں کہاگیاکہ اگر کوئی کسی عورت کے ساتھ بدسلوکی کرتا ہے‘ کوئی غیر قانونی زمین پر قبضہ کرتا ہے‘ غنڈہ گردی کرتا ہے تو پھر یوگی ائے گا اور اس کو روکے گا“ کا بہت اچھا اثر دیکھائی دیاہے۔

چنڈال نے کہاکہ ”نو بھولے نہ معاف کریں گے‘ ایس پی بی جے پی کا سوپڈا صاف کریں گے“ جو ہمارا پوری مہم تھے‘ سونچ ایماندار‘ کام دامدار‘ پھر ایک بار بی جے پی کی سرکاری‘مجموعی طور پر بڑے اثردار رہے جس کی وجہہ سے اترپردیش اسمبلی انتخابات میں ایک شاندار جیت حاصل ہوئی ہے۔


منسٹر اور قائدین فیس بک پر راست
اس کے علاوہ نئے تجربات جیسے فیس بک لائیو میں منسٹر اور لیڈران سے جڑنا‘ ان کا عوام کے لئے پیغام ارسال کرنا‘ عوام سے رابطہ‘‘ فیس بک او رواٹس ایپ کے ذریعہ وزیراعظم اورچیف منسٹر کے فائدہ اٹھانے والوں سے ویڈیو کے ذریعہ پیغام دینا پر بھی ہم نے کام کیاہے۔

چنڈال نے کہاکہ ”ہماری قائدین کی جانب سے ہمیں دی گئی ذمہ داری پر پورا اترنا ہماری ترجیحات میں شامل رہے ہیں اورلوگوں نے اترپردیش میں بی جے پی حکومت کو دوبارہ اقتدار دے کر ہماری کام کے نتائج کو ثابت کردیاہے“۔

بی جے پی نے 403حلقوں میں سے 255سیٹوں پر دوبارہ جیت حاصل کرتے ہوئے اترپردیش میں اقتدار پر پھر ایک مرتبہ قابض ہوگئی ہے۔ یوگی ادتیہ 37سالوں میں ریاست میں پہلی مرتبہ اپنی معیاد کی تکمیل کے بعد دوبارہ چیف منسٹر بننے والے پہلے لیڈر ہوں گے۔