یوکرین میں واپسی کے لئے بیت الخلاء کی صفائی کے متعلق ہندوستانیوں کے دعوی پر راہول نے کہا”سارے ملک کی یہ توہین“۔

,

   

وزیراعظم نریندر مودی نے یوکرین سے ہندوستانیوں کے انخلاء پر متعدد میٹنگوں کی نگرانی بھی کی ہے


نئی دہلی۔کشیدگی کاشکار یوکرین سے ہندوستانی اسٹوڈنٹس کو نکالنے کی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے مبینہ بیت الخلاء کی صفائی کے استفسار کی میڈیا رپورٹس کاحوالہ دیتے ہوئے کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ہفتہ کے روز اس واقعہ کی مذمت کی اور کہاکہ یہ سارے ملک کی توہین ہے۔

ایک میڈیارپورٹ جس میں دعوی کیاجارہا ہے کہ ہندوستان واپس اگر کوئی جانا چاہارہا ہے تو اس کو پہلے بیت الخلاء کی صفائی کرنا پڑیگاکے ساتھ ہندی میں وائناڈ رکن پارلیمنٹ نے ٹوئٹ کیاکہ”ہندوستانی اسٹوڈنٹس کے ساتھ اس طرح کارویہ سارے ملک کی توہین ہے۔

اپریشن گنگا کے اس تلخ سچ نے مودی حکومت کاحقیقی چہرہ دیکھایاہے“۔

اس سے قبل بھی مذکورہ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے مرکز کے اپریشن گنگا کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایاتھا‘ جس کی شروعات روس کے یوکرین میں ملٹری اپریشن کے بعد پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو اپنے وطن واپس لانے کے لئے کی گئی ہے۔

انہوں نے کہاتھا کہ حکومت کی جانب سے کیاجانے والا ”انخلاایک فرض ہے احسان نہیں ہے“۔ درایں اثناء مرکزی حکومت نے یوکرین سے ہندوستانیوں کو نکالنے کی اپنی کوششوں میں تیزی پیدا کردی ہے۔

یوکرین کی سرحدوں سے متصل چارپڑوسی ممالک میں مذکورہ حکومت نے اپنے ”خصوصی نمائندوں“ کو تعینات کردیا ہے تاکہ ہندوستانیوں کے انخلاء کے مشق کی دیکھ بھال اور اس میں تعاون کیاجاسکے۔

مرکزی وزیرپٹرولیم اور قدرتی گیس ہردیپ سنگھ پور کو ہنگری میں انخلاء کے کاموں کی دیکھ بھال کے لئے مقرر کیاگیا ہے‘ مرکزی وزیرکرن ریجوجوکو سلواکیا‘ شہری ہوا بازی وزیر جیوترادتیہ سندھیاکو رومانیا اور جنرل وی کے سنگھ کو پولینڈ میں تعینات کیاگیاہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے یوکرین سے ہندوستانیوں کے انخلاء پر متعدد میٹنگوں کی نگرانی بھی کی ہے۔

ان کی نگرانی میں جمعہ کے روز منعقد ہونے والے ایک اجلاس میں‘ خارجی امور کے وزیر ایس جئے شنکر‘ منسٹر برائے کامرس او رانڈسٹریز پیوش گوئل‘خارجی سکریٹری ہرش وردھن شرنگلے‘ قومی سلامتی مشیر(این ایس اے) اجیت دوالاوردیگر سینئر عہدیدارن موجود تھے۔