Ban

برقع پر پابندی لگانے بی جے پی لیڈر رگھوراج سنگھ کا مطالبہ، برقع عرب ممالک سے آغاز لیکن وہاں بھی اب آہستہ آہستہ پابندی عائد کی جارہی ہے۔

علی گڑھ: سینئر بی جے پی لیڈر رگھوراج سنگھ نے مسلم خواتین کی جانب سے پہنے جانے والے برقع پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ علی گڑھ کے

وادی میں خراب حالات خراب ہیں‘ خبریں باہر نہیں آرہی ہیں‘ کیونکہ نٹ اور فون بند کردئے گئے ہیں اور صحافیوں کو کرفیو پاس بھی جاری نہیں کئے جارہے ہیں‘

وہیں مقامی نیو پیپرس پر دباؤ ڈالاجارہا ہے کہ وہ صفحات میں کمی لائے‘ کشمیر پریس کلب کے جنرل سکریٹری اشفاق تانترے نے ہفتہ کے روز پریس کونسل آف انڈیااور

پنچاب‘ ہریانہ‘ چندی گڑھ میں اب ہوگی زیادہ خاموشی۔ ہائی کورٹ نے لاؤ اسپیکرس‘ پی اے نظام‘ بڑی آواز کی موسیقی پر لگایا امتناع

اس کے علاوہ جش میں فائرینگ اور راست شو کے گانے جو شراب‘ منشیات اور تشدد کو بڑھاوا دیتے ہیں پر بھی امتناع عائد کردیاہے چندی گڑھ۔پنچاب‘ ہریانہ او رچندی

نیدر لینڈ۔ برقعہ پہننے پر 150یورو جرمانہ دینا ہوگا

عوامی مقامات اور عوامی ٹرانسپورٹ میں خواتین کے لئے برقعہ پہننے پرعائد پابندی کااطلاق یکم اگست سے ایمسٹرڈم۔نیدر لینڈس میں عوامی مقامات اور عوامی ٹرانسپورٹ میں خواتین کے برقعہ پہننے