مایاوتی کی ایس پی، کانگریس پر تنقید 1995 کے گیسٹ ہاؤس واقعےکو کیا یاد ۔
بی ایس پی سربراہ نے بی ایس پی کے صدر اکھلیش یادو سے ان کے خلاف بی جے پی کے ایک ایم ایل اے کی طرف سے کیے گئے “قابل
بی ایس پی سربراہ نے بی ایس پی کے صدر اکھلیش یادو سے ان کے خلاف بی جے پی کے ایک ایم ایل اے کی طرف سے کیے گئے “قابل
پیشے کے لحاظ سے وکیل اور ریاست میں ایک دلت آواز کے طور پر جانا جاتا ہے، آرمسٹرانگ نے پہلے گریٹر چنئی کارپوریشن میں کونسلر کے طور پر خدمات انجام
انہوں نے کہا کہ دلتوں نے انتخابات میں بی ایس پی کی بہتر کارکردگی کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ انہوں نے اپنی کمیونٹی کی مسلسل حمایت
ایس پی سے ایک رکن قانون ساز کونسل‘ موریہ نے 2022انتخابات سے قبل بی جے پی کو چھور کر سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کی‘ اور فیضل نگر سے
مذکورہ بھوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)نے 2019کا لوک سبھا الیکشن سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد میں لڑا تھا۔ لکھنو۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے پیر کے روز کہاکہ
”اس معاملے پر سیاست کرنا اور یوسی سی کو زبردست ملک میں نافذ کرنا درست نہیں ہے“۔لکھنو۔ بھوجن سماج پارٹی سربراہ مایاوتی نے اتوار کے روز کہاکہ ان کی پارٹی
انہوں نے کل اسدالدین اویسی کی زیرقیادت ہند مجلس اتحاد المسلمین(اے ائی ایم ائی ایم) کو بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی ”بی ٹیم“ قراردیا ہے۔سنبھل(یوپی)۔ سماج وادی پارٹی کے
گاندھیو ں کے قابل بھروسہ کے طور پر تسلیم کئے جانے والے کھڑگے 26اکٹوبر کے روز کانگریس صدر کا عہدہ سنبھالیں گے تاکہ مشکلات سے دوچار پارٹی کوبحران سے باہر
بی ایس پی کے قومی ترجمان دھرم ویر چودھری نے کہاکہ ”تاہم حتمی فیصلہ بہن جی(مایاوتی) لیں گے“۔لکھنو۔ایک بڑی پیش رفت میں مذکورہ بھوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) کا کہناہے
رام پور او راعظم گڑھ ضمنی انتخابات میں پارٹی کی شکست کے لئے انہوں نے اکھیلیش یادو کو ذمہ دار ٹہرایاحیدرآباد۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی
اس طرح کے غیرقانونی کاروائیوں پر ادراک کرنے کے لئے عدالیہ پرانہوں نے زوردیالکھنو۔ بھوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے پیر نے روز اترپردیش میں یوگی
لکھنو۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے جمعرات کے ایس پی چیف اکھیلیش یادو کے ریمارک جسمیں انہوں نے مایاوتی کو صدر جمہوریہ بنائے جانے کی بات کہی تھی پر
اگلے عام انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کے لئے اپوزیشن کا اتحاد چابی ہےلکھنو۔حال ہی میں اترپردیش میں پیش ائے اسمبلی انتخابات کے نتائج اپوزیشن پارٹیوں کے
راؤت نے کہاکہ ان دونوں قائدین کو ”بی جے پی کی جیت میں حصہ داری“ کے لئے پدما ویبھوشن اور بھارت رتن سے نوازا جانا چاہئے۔جمعرات کے روزاترپردیش میں بھارتیہ
لکھنو۔ اترپردیش اسمبلی انتخابات کے پانچویں دور کی رائے دہی میں ریاست بھر12اضلاعوں میں 61اسمبلی حلقوں پر ہونے والے انتخابات میں 692امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ اتوار 27فبروری کو
مایاوتی سے جب ان کے اپنے سخت گیر جاتاؤ ووٹ بینک میں قدم جمانے کے دعوی کے متعلق پوچھاگیا تو انہوں نے کہاکہ موخرالذکر سے کہیں کہ وہ پہلے اپنی
لکھنو۔ اترپردیش اسمبلی انتخابات اب جبکہ کہ قریب ہیں‘ زیادہ سے زیادہ قائدین ٹکٹ کی تلاش میں سیاسی پارٹیوں میں چھلانگ لگاتے دیکھائی دے رہے ہیں۔ اس فہرست میں سماج
لکھنو۔اترپردیش اسمبلی انتخابات سے عین قبل سیما کشواہا‘ مذکورہ سپریم کورٹ کی وکیل جس نے 2012کے نربھیا اور 2020کے ہاتھرس عصمت ریزی متاثرہ کا مقدمہ درج کیاتھا‘ جمعرات کے روز
ہردوئی۔ اپوزیشن پارٹیوں پر شدید لفظی حملہ میں مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے کہاکہ بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)‘ سماج وادی پارٹی (ایس پی) اورکانگریس ایودھیامیں رام مندر کی تعمیر
یہ الزام ہے کہ اراکین اسمبلی‘ میئرس‘ کمشنر کے رشتہ دار‘ ایس ڈی ایم اور ڈی ائی جی نے بابری مسجد اور رام جنم بھومی تنازعہ میں سپریم کورٹ کے