گاؤ رکھشکوں کے گائے کے تاجروں پر حملہ کرنے کے کئی واقعات کے بعد اس کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے حیدرآباد اور دیگر اضلاع میں گاؤ رکھشک چوکسی پر ردعمل ظاہر کیا۔
اس کا رد عمل حیدرآباد کے قریب گاؤ رکھشکوں کے مویشیوں کے تاجروں پر حملہ کرنے کے کئی واقعات کے بعد آیا جب وہ شہر میں جانوروں کو لا رہے تھے۔
یہ جمہوریت کے لیے اچھا نہیں ہے: اسد الدین اویسی حیدرآباد میں گاؤ رکھشک کی چوکسی پر۔
دارالسلام، حیدرآباد میں عید میلاپ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کی چوکسی جمہوریت کے لیے اچھی نہیں ہے۔
حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عید الاضحی سے قبل امن و امان کو اپنے ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔
انہوں نے مزید کہا، ’’اگر کسی کو کوئی مسئلہ ہے تو وہ چوکسی کے بجائے قانونی راستہ اختیار کر سکتا ہے۔‘‘
میلارڈ دیو پلی پولیس اسٹیشن میں کشیدگی
اتوار کو میلار ڈ دیو پلی پولیس اسٹیشن میں کشیدگی پھیل گئی جب اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کے کارکنوں نے احتجاج کیا، جس میں گاؤ رکھشکوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا جنہوں نے جلپلی روڈ پر ڈی سی ایم کی دو گاڑیوں کو آگ لگا دی۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ایم ایل سی مرزا رحمت بیگ، پارٹی کارپوریٹروں کے ساتھ گاڑیوں اور ان کے ڈرائیوروں پر حملے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس اسٹیشن پہنچے۔
حکام نے سٹیشن پر مسلح پولیس کی دو پلاٹون تعینات کر کے سکیورٹی کو بڑھا دیا۔
بعد میں اسد الدین اویسی نے حیدرآباد اور دیگر اضلاع میں گاؤ رکھشک چوکسی پر ردعمل ظاہر کیا۔