مغربی بنگال میں ”مرکزی دشمن“ کو باہر رکھنے کے لئے کانگریس پارٹی ممتا بنرجی سے ہاتھ ملاسکتی ہے۔

,

   

اس کو یقینی بنانے کے لئے پارٹی کی اعلی قیادت ٹی ایم سی چیف اور مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی اور کانگریس صدر سونیاگاندھی قطعی بات کرسکتے ہیں۔

پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران پچھلے ہفتہ کانگریس کی سابق صدر راہول گاندھی اور ترنمول کانگریس کے لوک سبھا چیف وہپ کلیان بنرجی نے تقریبا آدھا گھنٹہ بات کی تھی

نئی دہلی۔ سال2021میں مغربی بنگال اسمبلی الیکشن کے پیش نظر ریاست میں بی جے پی کے بڑھتے قدموں کو روکنے کے لئے مذکورہ کانگریس پارٹی امکانی اتحاد کے لئے ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈران سے غیر رسمی بات چیت کا سلسلہ شروع کیاہے۔

ایچ ٹی کا ماننا ہے کہ پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران پچھلے ہفتہ کانگریس کی سابق صدر راہول گاندھی اور ترنمول کانگریس کے لوک سبھا چیف وہپ کلیان بنرجی نے تقریبا آدھا گھنٹہ بات کی تھی۔

مذکورہ بات چیت کی دوران انہوں نے بنرجی سے استفسار کیاکہ ٹی ایم سی کس کو ریاست میں اپنا اصلی دشمن سمجھتی ہے۔گاندھی نے کانگریس او رترنمول کے درمیان رابطے کی شروعات کے متعلق بھی بات کی ہے۔

اس کو یقینی بنانے کے لئے پارٹی کی اعلی قیادت ٹی ایم سی چیف اور مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی اور کانگریس صدر سونیاگاندھی قطعی بات کرسکتے ہیں۔

اس معاملے سے واقفیت رکھنے والوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی خواہش پر بتایا ہے کہ راہول گاندھی اور کلیان بنرجی کے درمیان میں ہوئی بات چیت کی طرز پر ترنمول کانگریس لیڈر سدیپ باندو پادھیائے اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کے درمیان میں دوسرے مرحلے کی بات چیت شروع ہوئی ہے۔

ہندو امریکہ نیوکلیئر معاہدے کی وجہہ سے لفٹ پارٹیز کی جانب سے یو پی اے کو دی جانے والی حمایت واپس لینے کے اعلان کے بعد سال2009میں کانگریس اور ترنمول کانگریس آپس میں متحد ہوکر لوک سبھا الیکشن میں مقابلہ کیاتھا۔

سال2011میں بھی مذکورہ پارٹیوں نے اسمبلی الیکشن ساتھ لڑا تھا مگر مختلف وجوہات کی بناء پر2013میں وہ الگ ہوگئے۔

پچھلے لوک سبھا الیکشن میں ترنمول کانگریس نے 43فیصدووٹ لئے تھے جبکہ بی جے پی 40.3فیصد ووٹ حاصل کرتے ہوئے دوسرے مقام پر رہی۔ سی پی ائی ایم نے 6.3فیصد جبکہ کانگریس کو 5.6فیصد ووٹ ہی ملے تھے۔

لوک سبھا سیٹوں کے معاملے میں سال2014کے 34کے مقابلے گھٹ کر ٹی ایم سی اس مرتبہ 22پر پہنچ گئی جبکہ بی جے پی 2014میں دو سیٹوں پر تھی او ربڑھ کر 18اراکین پارلیمنٹ جیتنے والی پارٹی بن گئی۔

لفٹ اپنا کھاتا کھول نہ سکی جبکہ کانگریس کو دوسیٹ حاصل ہوئے۔جانکاری رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ممتا بنرجی حسب ضرورت اس ضمن میں سونیاگاندھی (جس سے ان کے قریبی تعلقات بتائے جاتے ہیں) بات کررہی ہیں اور ساتھ میں احمد پٹیل اور آنند شرما سے بھی وہ رابطے میں ہیں۔

سیاسی مہایرین کا کہنا ہے کہ ممتا بنرجی کو ریاست میں بی جے پی کے بڑھتے قدم روکنے اور ترنمول کانگریس کو اقتدار پر برقرار رکھنے کے لئے اس طرح کے اقدامات اٹھانے چاہئے ورنہ ریاست مغربی بنگال میں ممتابنرجی کی شکست کو کوئی نہیں روک سکے گا۔