آتشی نے ایل پر دیازور۔ دہلی میں مذہبی مقامات کو منہدم نہ کریں

,

   

مذکورہ اے اے پی لیڈر نے 22جون کو سکسینہ کے نام مکتوب تحریر کرتے ہوئے درخواست کی کہ وہ مذہبی مقامات کو منہدم کرنے کے فیصلے سے دستبرداری اختیار کریں


نئی دہلی۔ دہلی کی منسٹراتشی نے ایل جی وی کے سکسینہ پر زوردیا کہ وہ قومی درالحکومت میں مذہبی مقامات کو منہدم کرنے کے ”احکامات سے دستبرداری“ اختیار کریں۔ پی ڈبلیوڈی منسٹر کی جانب سے تازہ ددرخواست اس وقت پیش آیاجب ایک فلائی اوور کی تعمیر کے راستے میں آنے والے دہلی بھجن پور چوک میں اتوار کی صبح پولیس کی بھاری جمعیت کی موجودگی میں ایک مندر اور ایک مزار کو منہدم کردیاگیاہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں ڈھانچوں کو ہٹانے کا فیصلہ چند دن قبل پیش ائے ایک ”مذہبی کمیٹی“ کی میٹنگ نے لیاتھااور اس کے لئے مقامی تاجرین او رمکینوں سے مناسب بات چیت بھی کی گئی ہے۔

مذہبی مقامات کے انہدام پر مشتمل ٹویٹ اتشی نے کیاتھا۔ہندی میں تحریر کردہ ایک ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا کہ ”ایل جی سر چند دن قبل میں نے آپ سے ایک تحریری درخواست کی تھی کہ دہلی میں منادر او ردیگر مذہبی مقامات کو منہدم کرنے کے اپنے فیصلے سے دستبرداری اختیار کریں۔ لیکن پھر بھجن پور میں ایک مندر کو منہدم کردیاگیا۔

میں دوبارہ آپ سے درخواست کرتی ہوں کہ دہلی میں منادر اوردیگرمذہبی ڈھانچوں کے منہدم نہ کرنے کو یقینی بنائیں۔ لوگوں کی عقیدت ان سے جڑی ہوئی ہے“۔مذکورہ اے اے پی لیڈر نے 22جون کو سکسینہ کے نام مکتوب تحریر کرتے ہوئے درخواست کی کہ وہ مذہبی مقامات کو منہدم کرنے کے فیصلے سے دستبرداری اختیار کریں۔

حکام نے 22جون کو ایک مندر کے قریب فٹ پاتھ پر لگی جال کومبینہ نکالا تب دہلی کے ایسٹ منڈوالی علاقے میں اتھارٹیز اور مقامی لوگوں کے درمیان تنازعہ کے بعد آتشی کا یہ لیٹر منظرعام پر آیاہے۔

پی ٹی ائی کے ایک ویڈیو میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دہلی کے سابق ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا کو اسی سال جنوری میں مذہبی مقامات کے انہدام سے متعلق ایک فائل موصول ہوئی تھی مگر انہوں نے یہ کہتے ہوئے اس کو مستردکردیاتھا کہ سائیڈ کے منصوبوں میں ترمیم کی جاسکتی ہے۔

آتشی نے کہاکہ ”مگر ایل جی صاحب نے ان(سیسوڈیا) کے منصوبوں کو ایک بازو کردیااس کے بجائے کہاکہ یہ لاء اینڈ آرڈر کا معاملہ ہے۔ اس طرح کے ڈھانچے سے متعلق فائیلیں منتخب حکومت کے ذریعہ بھیجنے کے بجائے براہ راست اسے بھیجی جائیں“۔

بعدازاں اے اے پی رکن اسمبلی کلدیپ کمار نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور اسی آواز میں بات کی۔ انہوں نے بھی منادر کو منہدم کرنے کے فیصلے سے دستبرداری کی مانگ کی ہے۔