اخلاقی پینل نے مہوا موتراپر رپورٹ لوک سبھا میں کی پیش۔ دستاویزات کا مطالعہ کرنے کے لئے ٹی ایم سی نے ’48گھنٹوں‘ کا وقت مانگا

,

   

مذکورہ پینل نے بتایاجارہا ہے کہ لوک سبھا سے مہوا موتراکو بے دخل کرنے کی سفارش کی ہے
نئی دہلی۔ترنمول کانگریس کی ایم پی مہوا موترا کے خلاف لگائے گئے سوال کے لئے رقم الزامات پر لوک سبھا کی اخلاقی کمیٹی نے جمعہ کے روز اپنی رپورٹ پارلیمنٹ کے لوک سبھا میں پیش کردی ہے۔

پینل کے سربراہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ وجئے سونکر نے رپورٹ پیش کی ہے‘ جس کے بعد ایوان میں دوگھنٹوں کی التوا ء اور ہنگامہ آرائی کا سبب بنا ہے۔اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کا دعوی ہے کہ ایوان کے فلو پر آج مہوا موتری کو نااہل قراردینے کی تحریک پیش کی جاسکتی ہے۔

کانگریس لیڈر مانکچم ٹائیگور نے کہاکہ ”کانگریس اس تحریک کی مخالفت کریگی۔ پارلیمنٹ پر یہ ایک حملہ ہے۔ ایک کارپوریٹ سے متعلق جب ایک رکن پارلیمنٹ سوال کرتے ہیں تو یہاں پر اخلاقی پینل کے ذریعہ ایک قانون ساز کو نااہل کرنے کی ایک سازش کی جاتی ہے“۔

آر ایس پی لیڈر این کے پریم چندرن نے کہاکہ مذکورہ اپوزیشن یہ سوال کرتا ہے کیوں ہردانی سے پینل نے پوچھ تاچھ نہیں ک ہے جو موترا کو رشوت ادا کرنے کا دعوی کررہا ہے۔

درایں اثناء ترنمول ایم پی سودیپ باندھو پادھیائے نے ایک مکتوب لکھ کر کہا کہ مذکورہ رکن پارلیمنٹ کو رپورٹ کا مطالعہ کرنے کے لئے 48گھنٹوں کاوقت دینا چاہئے۔مذکورہ پینل نے بتایاجارہا ہے کہ لوک سبھا سے مہوا موتراکو بے دخل کرنے کی سفارش کی ہے۔

موتر ا نے اعتراف کیاہے کہ اس نے کاروباری کے ساتھ اپنے اسناد شیئر کئے ہیں مگر اس کا سوال ان سے کہاں پوچھا گیا۔انہوں نے کہاکہ کاروباری کے عملے کا استعمال پورٹل پر سوالات ٹائپ کرنے کے لئے انہو ں نے کیاہے۔

تاہم انہوں نے کوئی رشوت قبول نہیں ہے او رنہ ہی پارلیمنٹ کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ اپوزیشن نے ایوان میں پورٹ پر بحث کی مانگ کی ہے۔

بی جے پی دعوی کررہا ہے کہ مہوا موترا نے ہردانی کے ساتھ پاسورڈ او رلوگن شیئر کرتے ہوئے قومی سلامتی کے ساتھ کھلواڑکیاہے۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ لاکٹ چٹرجی نے کہاکہ قومی سلامتی کی بات جہاں پر آجاتی ہے وہاں پرسیاست نہیں ہونی چاہئے۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے بی جے پی حکومت پر ”بدلے کی سیاست“ کرنے کا الزام لگایاہے۔