انوراگ کشپ‘ پائیل گھوش کے معاملے میں چونکے دینے والے انکشافات

,

   

انوراگ کشپ کے کیس میں ٹوئٹر پر جاری بیان پر ردعمل پیش کرتے ہوئے پائیل گھوش نے لکھا کہ مذکورہ فلم کار پولیس کے سامنے ”جھوٹ“ بول رہے ہیں

ممبئی۔اداکارہ پائیل گھوش کی جانب سے درج کردہ عصمت ریزی معاملے پر بالی ووڈ کے فلم کار انوراگ کشپ کے ساتھ جمعرات کے روز ممبئی پولیس نے اٹھ گھنٹوں سے زائد تک پوچھ تاچھ کی۔

پوچھ تاچھ کے بعد انوراگ کے وکیل نے کہاکہ فلم کار 2013میں سری لنکا میں تھے‘ جب یہ مبینہ واقعہ پیش آیاہے

۔ یہاں پرانورا گ کشپ کے معاملے کی تازہ جانکاری

انوراگ کشپ کے کیس کابیان
انوراگ جس کو پولس نے سمن کیاتھا‘ سبر بن ورسوا پولیس اسٹیشن جمعرات کے روز 10بجے صبح کے قریب اپنے دوساتھیوں اور وکیل پرینکا کھیمانی کے ہمراہ پہنچے۔

تقریبا8گھنٹوں تک کی پوچھ تاچھ کے بعد 6بجے شام انوراگ واپس لوٹ گئے۔

انوراگ کشپ کے کیس نے ایک کرشماتی موڑ اس وقت لیا جب انورا گ کی وکیل کھیمانی نے جمعہ کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے پائیل گھوش کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

مذکورہ بیان میں کہاگیا ہے کہ ”ایک ایف ائی آر ورسوا پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی ہے‘ شکایت کردہ نے الزام لگایاہے کہ میرے موکل مسٹر کشپ نے 2013اگست میں اس کو اپنے گھر بلایااور جنسی ہراسانی کی ہے۔

مسٹر کشپ نے تمام دستاویزی شواہد اس حقیقت پر مشتمل پیش کئے ہیں کہ اگست کاسارا مہینہ‘2013وہ اپنی فلموں کی شوٹنگ کے سلسلے میں سری لنکا میں موجود تھے“۔

اگر انوراگ سری لنکا میں تھے تو پھر کیوں انہوں نے اس سے قبل مذکورہ الزامات کی تردید نہیں کی ہے؟

”مسٹرکشپ نے اس کی سختی کے ساتھ تردید کی ہے اور کوئی مبینہ واقعہ پیش آتا ہے تو انہوں نے اس پر بھی ان مورد الزام ٹہرانے کے تمام باتوں کومسترد کیاہے۔

یہ اچانک ایک مبینہ واقعہ جو اگست 2013میں پیش ائے اس میں من گھڑت الزامات کو شکایت کردہ مسٹر کشپ کی شخصیت کو خراب کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہے‘ عدالتی نتائج سے بے خبر ہوکر یہ کام کیاہے۔

انہیں یقین ہے کہ جھوٹی شکایت کا پردہ فاش ہوگا‘ نہ صرف پیش کردہ شواہد سے بلکہ محترمہ گھوش کے میڈیا میں بدلتے بیان کے ذریعہ یہ کام پورا ہوگا۔

انہیں خدشہ ہے کہ ایف ائی آر میں لگائے گئے ن کے الزامات جھوٹے ثابت ہوگئے ہیں تو وہ تحقیقات کے عمل میں اپنے بیانات میں بھی تبدیلی لائیں گی“