اگر حملے ناکام نہیں ہوتے تو آسام بنگلہ دیش کا حصہ ہوتا۔ امیت شاہ

,

   

انہوں نے کہاکہ ”اس سے پہلے تاریخ ہمیں برطانوی نقطہ نظر سے دیکھائی او رپڑھائی جاتی تھی‘ اور صرف ان ہیرؤں کا تذکرہ ملتا ہے جنھوں نے اس ملک کے سوابھیمان او رسمان کے لئے سخت محنت کی ہے“۔


گوہاٹی۔ مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے ایک روز قبل کہاکہ اگر مغلوں اوردوسرے حملہ آوروں کی جارحیت کو اہم کمانڈر لاچت بار پوکھان اور دیگر حکمرانوں نے ناکام نہیں بنایاہوتاتوآسام بنگلہ دیش کا حصہ ہوتا۔

شاہ نے ”آسام کے بہادر لاچت بار پوکھان“ کتاب کی رسم اجرائی کے دفوران کہاکہ آسام کے ہندوستان کا حصہ رہنے کی اصل وجہہ خلجی سے اورنگ زیب تک کی فوج کو شکست فاش کرکے واپس بھیجنا تھا۔

مذکورہ کتاب کو ممتاز مصنف اروپ کمار دتا نے انگریز ی میں لکھا ہے او را سکا 23درج فہرست زبانوں میں ترجمہ کیاگیاہے۔

انہوں نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ اس ملک میں ایسی بہت ساری بہادری اور جیت کی داستانیں ہیں جن کا مورخین نے صحیح اندازہ نہیں لگایالیکن اب انہیں ان کی مناسب پہچان دی جارہی ہے تاکہ آنے والی نسلیں متاثر ہوسکیں۔

وزیر داخلہ نے یہ بھی کہاکہ ”اس سے پہلے تاریخ ہمیں برطانوی نقطہ نظر سے دیکھائی او رپڑھائی جاتی تھی‘ اور صرف ان ہیرؤں کا تذکرہ ملتا ہے جنھوں نے اس ملک کے سوابھیمان او رسمان کے لئے سخت محنت کی ہے“۔

شاہ نے کہاکہ حکومت آسام نے اس کتاب کا23درج فہرست زبان میں ترجمہ کیاہے۔ کتاب کے عنوان کا حوالہ دیتے ہوئے امیت شاہ نے کہاکہ’لاچت نہ صرف آسام کے بلکہ سارے ملک کے بہادر تھے“۔

شاہ نے لاچیت کی خوابیاں بھی بیان کیں۔ امیت شاہ نے کانگریس پرملک کو بانٹنے کا الزام بھی لگایا۔