این آر سی کے نام پر قانونی نظام کی عالمی تذلیل کرائی جارہی ہے۔ پروفیسرفیضان مصطفےٰ۔ ویڈیو

,

   

حیدرآباد۔ ان دونوں قومی راجسٹرار برائے شہریت موضوع بحث ہے۔ آسام میں ناکام تجربے کے بعد مرکزی حکومت بالخصوص وزیرداخلہ امیت شاہ بار بار قومی سطح پر این آر سی نافذ کرنے کا اعلان کررہے ہیں۔

دوریاستوں میں ہوئے حالیہ اسمبلی انتخابات میں بھی بی جے پی نے این آرسی کو بنیاد بناکر اپنی انتخابی مہم چلائی۔مگر جس طرح کی مقبولیت او رکامیابی کی بی جے پی توقع کررہی تھی اس پر پوری نہیں اتری۔

این آر سی کے جن پر اپنی رائے بتاتے ہوئے ماہر قانون پروفیسر فیضان مصطفےٰ وائس چانسلر نلسار یونیورسٹی نے کہاکہ دستاویزات کی بنیاد پر اس کے شہریوں سے شہریت ثابت کرنے کی مانگ مہذب معاشرے کی پہچان نہیں ہے۔

انہوں نے نہایت سخت الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے این آر سی کے نام پر ملک کو عالمی سطح پر ذلیل کیاجارہا ہے۔

پروفیسر فیضان مصطفے نے کہاکہ ڈر اور خوف کے ماحول میں عوام کو رکھ کر ان کی پیدوار کو کم کررہے ہیں۔

ہماری جے ڈی پی فی الحال پانچ فیصد پر پہنچ گئی ہے اور اگر ہم سارے ملک میں این آرسی نافد کریں گے تو جے ڈی پی تین فیصد تک گھٹ جائے گی۔

انہوں نے مزیدکہاکہ این آرسی کے نام پر ہندوستان کے لیگل سسٹم‘ قانونی نظام کی عالمی تذلیل کرائی جارہی ہے۔پیش ہے ویڈیو ضروردیکھیں