این ائی اے چارج شیٹ کا دعوی‘این سی آر میں دھماکوں کی سازش کررہے ائی ایس گروہ نے شوٹ کیا ویڈیو

,

   

دہشت گر د تنظیم ائی ایس ائی ایس سے متاثر گروپ کے کارکنان کا منصوبہ بے حد خوفناک تھا۔ وہ دہلی این سی آر کو خود کش حملوں سے دہلانے کی سازش کررہے تھے‘ اور اس کے تیرہ کارکنان میں سے دو نے تو ایک ویڈیو بھی ریکارڈ کررکھا تھا‘ جس میں انہو ں نے ”پرتشدد جہاد‘‘ چھیڑنے کے اپنے ارادوں کو ظاہر کیاتھا۔

نئی دہلی۔ دہشت گرد تنظیم ائی ایس ائی ایس سے متاثرہ دہشت گرد گرو کے کارکنان کا منصوبہ بے حد خوفناک تھا۔دہشت گر د تنظیم ائی ایس ائی ایس سے متاثر گروپ کے کارکنان کا منصوبہ بے حد خوفناک تھا۔

وہ دہلی این سی آر کو خود کش حملوں سے دہلانے کی سازش کررہے تھے‘ اور اس کے تیرہ کارکنان میں سے دو نے تو ایک ویڈیو بھی ریکارڈ کررکھا تھا‘ جس میں انہو ں نے ”پرتشدد جہاد‘‘ چھیڑنے کے اپنے ارادوں کو ظاہر کیاتھا

۔دہلی او ریوپی میں پچھلے سال قومی تحقیقاتی ایجنسی(این ائی اے) نے ائی ایس کے اس گروہ کا خلاصہ کیاتھا۔ جمعہ کے روز این ائی اے نے دہلی کے این ائی اے اسپیشل کورٹ میں اس گروہ کے کارکنان کے خلاف چارج شیٹ داخل کیا۔ اس چارج شیٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ ملزمین دہلی۔

این سی آر کو خود کش حملوں سے دہلانا چاہتے تھے۔این ائی اے ذرائع کا کہا ہے کہ ملزمین نے دہلی اور اس پاس کے کچھ ٹارگٹ کی ریکارڈنگ بھی کی تھی‘ جس میں راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ کا دفتر اور دہی پولیس کے ہیڈکوارٹر بھی شامل تھا۔ایک تحقیقاتی افیسرنے بتایا کہ ملزمین کا منصوبہ یہ بھی تھاکہ بھیڑ والے علاقوں میں ایک سو میٹر کے فاصلے سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعہ ائی ای ڈی دھماکہ کیاجائے جس سے زیادہ لوگوں کی موت ہو۔

دھماکوں کے لئے ملزمین نے بیرونی ممالک میں بیٹھے اپنے اغاؤں کی ہدایت پر درکار اشیاء بھی اکٹھا کرلئے تھے۔دہلی میں خصوصی این ائی اے عدالت نے دس ملزمین کے خلاف داخل کی گئی چارج شیٹ میں کہاگیا ہے کہ دہی‘ امروہا‘ ہاپوڑ‘ اور میرٹھ میں 26دسمبر2018کو ضبط کئے گئے سامان کی فارنسک جانچ سے اس بات کو تقویت ملتی ہے‘ یہ ائی ای ڈی بنانے کے لئے تھا۔

این ائی اے نے چھاپوں کے دوران بڑی مقدار میں کیمیکل اور ائی ای ڈی بنانے میں استعمال ہونے والا سامان ضبط کیاتھا۔برامد کی گئی چیزوں میں بارہ پستول‘ 163دھماکومادہ‘ ایک میزائیل لانچر‘ پچیس کیلوگرام دھماکو مادہ او ربارہ الارم گھڑیاں شامل ہیں۔دس ملزمین کے خلاف ائی پی سی‘ یو اے پی اے کے تحت الزام عائد کئے گئے ہیں‘ باقی تین ملزمین کے خلاف ابھی جانچ جاری ہے۔