ا ے ایم یو کے کشمیری طلبہ کے ارٹیکل370پر یوگی ادتیہ ناتھ کی تقریب کو کیامسترد

,

   

ادتیہ ناتھ کا مختلف موضوعات پر ہفتہ کے روز لکھنو میں تبادلہ خیال بشمول ارٹیکل 370بھی شامل ہے کشمیری طلبہ کے ساتھ مقرر تھا جو علی گڑھ کے گوتم بدھ نگر اورضلع غازی آباد کے اداروں میں زیرتعلیم ہیں

لکھنو۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ جس کا تعلق وادی سے کو چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے مدعو کیاتھا تاکہ ارٹیکل370اور دیگر موضوعات پر ان سے بات چیت کی جائے‘

مگر مذکورہ طلبہ نے اس میں حصہ لینے سے صاف انکار کردیا۔ درایں اثناء ذرائع کے مطابق دیگر اداروں سے تعلق رکھنے والے جو مغربی اترپردیش کے اضلاعوں سے ہیں نے جمعہ کے روز تقریب میں شرکت کے لئے لکھنو پہنچے۔

ادتیہ ناتھ کا مختلف موضوعات پر ہفتہ کے روز لکھنو میں تبادلہ خیال بشمول ارٹیکل 370بھی شامل ہے کشمیری طلبہ کے ساتھ مقرر تھا جو علی گڑھ کے گوتم بدھ نگر اورضلع غازی آباد کے اداروں میں زیرتعلیم ہیں۔

شفا قدوائی رکن اے ائی یو پبلک ریلیشن اچنار نے کہاکہ مذکورہ یونیورسٹی نے تقریب کے متعلق طلبہ کو جانکاری دی تھی مگر ان کی طرف سے کوئی ردعمل نہیں ملا۔

قدوائی نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ”ہم نے منگل کے روز تقریب کے متعلق طلبہ کو معلومات فراہم کی تھیں۔ مگر ان میں سے کوئی بھی اس تقریب میں حصہ لینے کے لئے آگے نہیں آیا‘ ہم کسی اسٹوڈنٹ کو اس میں حصہ لینے کے لئے دباؤ نہیں ڈال سکتے“۔

انفارمیشن محکمہ کے ڈائرکٹر شاشیر سنگھ نے انڈین ایکسپریس سے کہاکہ ایک سو کے قریب کشمیری طلبہ جمعہ کے روز لکھنو پہنچیں گے۔

سنگھ نے کہاکہ ”وہ تین اضلاع کے مختلف اداروں سے آرہے ہیں اور چیف منسٹر کی رہائش گاہ پر ہفتہ کے روز تبادلے خیال میں شامل ہوں گے“۔

مبشر شاہ جو اے ایم یو میں پی ایچ ڈی کے طالب علم او رجس کاتعلق اننت ناگ سے ہے نے کہاکہ ”مذکورہ چیف منسٹر کے دائرے اختیار میں نہیں ہے کہ وہ جموں او ر کشمیر کے موقف کو برخواست کریں۔

اگر حکومت کی جانب سے کوئی ہم سے بات کرنا چاہتا ہے تو وہ یا تو وزیراعظم ہوں یا پھر وزیرداخلہ“۔