بجرنگ دل کو بدنام کرنے کے لئے کانگر یس صدر کو بجرنگ دل کا قانونی نوٹس

,

   

وی ایچ پی کے چندی گڑھ یونٹ اور بجرنگ دل کے یوتھ وینگ نے 6مئی کو یہ نوٹس جاری کیاہے‘ معاوضہ 14دنوں کے اندر دینے کی مانگ کی ہے۔
نئی دہلی۔ مذکورہ وشواہندو پریشد نے کانگریس صدر ملکاراجن کھڑگی کوایک قانونی نوٹس جاری کرتے ہوئے ان پر پارٹی کے کرناٹک انتخابی منشور میں بجرنگ دل کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے کا الزام لگایا اور 100کروڑ سے زائد کے معاوضہ کی مانگ کی ہے۔

وی ایچ پی کے چندی گڑھ یونٹ اور بجرنگ دل کے یوتھ وینگ نے 6مئی کو یہ نوٹس جاری کیاہے‘ معاوضہ 14دنوں کے اندر دینے کی مانگ کی ہے۔پارٹی سے اس ضمن میں پوچھے گئے سوالات کا فوری کانگریس نے کوئی جواب نہیں دیاہے۔

ریاست کرناٹک میں 10مئی کو ہونیوالے اسمبلی انتخابات کے لئے اپنے انتخابی منشور کانگریس نے کہا ہے کہ مذہب‘ذات پات کی بنیاد پرطبقات میں ”نفرت پھیلانے“ والے افراد اور تنظیموں جیسے بجرنگ دل اور پاپولر فرنٹ آف انڈیااور سخت کاروائی کے لئے وہ سنجیدہ ہے۔

اس کاروائی میں ایسی تنظیموں پر ایک ”امتناع“ بھی عائد ہوگا یہ پارٹی کا وعدہ ہے۔وی ایچ پی کے وکیل اورشریک سربراہ برائے قانونی سل ساحل بنسل نے اس قانونی نوٹس میں الزام لگایاہے کہ ”منشور کی صفحہ10پر آپ نے بجرنگ دل جو وشواہندو پریشد سے وابستہ تنظیم کے خلاف توہین آمیز بیانات دئے ہیں اور اس کاموزانہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف ائی)اور اسٹوڈنٹ اسلامک مومنٹ آف انڈیا(ایس ائی ایم ائی) جیسے تنظیموں سے کیا ہے جو قانون کی خلاف ورزی کرنے کے جرم میں یو اے پی اے کے قانون کی زد میں ہیں“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”مذکورہ پی ایف ائی اور ایس ائی ایم ائی دہشت گرد تنظیمیں ہیں جو القاعداور ائی ایس ائی ایس اور دیگر عالمی دہشت گرد تنظیموں سے منسلک ہیں جن پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور 100سے زائد ممالک کے ساتھ ساتھ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ کے تحت پابندی عائد کی گئی ہے“۔

بنسل نے دعوی کیاہے کہ بجرنگ دل”کایقین عالمیت‘ روداری‘ مذہبی اتحاد‘ قومی ہم آہنگی اور بھارت ماتا کی خدمت ہے اور ایسا کرتے ہوئے بھگوان رام اور بھگوان ہنومان کی قابل احترام مثال سے تحریک حاصل کرتے ہیں جودھرم اور خدمت کامثالی مجسمہ ہیں“۔

وی ایچ پی کے وکیل نے کھڑگی کو ”مشورہ“ دیا کہ جملہ رقم 100.10کروڑ روپئے وی ایچ پی اوربجرنگ دل کو قانونی نوٹس جاری ہونے کے اندرون 14دن ادا کریں۔