بلی بائی ایپ۔ اتراکھنڈ سے تعلق رکھنے والی ایک عورت مرکزی ملزم کی ممبئی پولیس نے کی گرفتاری۔

,

   

ممبئی پولیس کے مطابق مذکورہ مرکزی ملزم خاتون ’بلی بائی‘ ایپ سے متعلق تین اکاونٹس چلارہی تھیں۔اتراکھنڈ سے تعلق رکھنے والی ایم عورت کو ممبئی سائبر سال پولیس نے ’بلی بائی‘ ایپ کے ضمن میں گرفتار کرلیاہے۔ پولیس کاکہنا ہے وہ اصلی خاطی ہے۔

اس سے قبل بنگلورور سے ایک 21سالہ انجینئرنگ کی طالب علم کو ایک دھاوے میں گرفتار کیا گیا تھا جس کو بعد ازاں ممبئی پولیس ٹیم ممبئی لے کر ائے ہے۔ سائبر سال نے اس شخص کی شناخت وشال کمار کے طور پر کی ہے۔


پولیس کے بموجب مذکورہ ملزمین ایک دوسرے کو جانتے ہیں۔ ممبئی پولیس کے حوالے سے اے این ائی نے کہاکہ ”مذکورہ مرکزی خاتون ملزم ’بلی بائی‘ ایپ سے متعلق تین اکاونٹس چلاتی تھی۔

شریک ملزم وشاء کمار نے خالصہ شدت پسند کے نام پر ایک اکاونٹ کھولا تھا۔ ڈسمبر21کے روز اس نے دیگر اکاونٹس کے نام تبدیل کرکے سکھ ناموں سے ملتاجلتا نام رکھا تھا۔ فرضی خالصا اکاونٹس رکھنے والوں کو دیکھا گیاتھا“۔

مذکورہ تنازعہ جو یکم جنوری کو منظرعام پر آیاتھا گیٹ ہب پلیٹ فارم پر بلی بائی ایپ کے دیکھائی دینے کے بعد سے شروع ہوا تھا‘ جس میں معروف مسلم خواتین بشمول صحافیوں‘ سماجی جہدکار وں اور طالبات کی تصویریں پوسٹ کی گئی تھیں۔

اس ایپ کو فروغ ایک ٹوئٹر ہینڈل کی جانب سے دیا گیا جس کا نام بلی بائی رکھا گیاتھا جس پر ایک خالستانی کی تصویر پیش کی گئی تھی۔

شیو سینا لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی پرینکا چترویدی نے ممبئی پولیس کو تحریر روانہ کی جس کے بعد مذکورہ کیس درج کیاگیاتھا۔ سلی ڈیلس کو گیٹ ہب نے جگہ فراہم کی تھی اور اس مرتبہ بھی کیا ہے‘ اس پلیٹ فارم یہ قابل اعتراض ایک تشکیل دیاگیاتھا۔

تنازعہ رونما ہونے کے بعد گیٹ ہب نے اپنے پلیٹ فارم سے اس کو نکال دیاتھا۔ مگر پھر یہ بلی بائی قومی سطح پر ایک نیا تنازعہ بن کر سامنے آیاہے۔

مذکورہ دہلی پولیس نے بھی نامعلوم افراد جو سوشیل میڈیا پر اقلیتی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ہراسانی کرنے اور ان کی توہین کرنے پر ایک ایف ائی آر درج کیاہے۔

مذکورہ ایف ائی آر کا اندراج دہلی نژاد ایک خاتون صحافی عصمت آرا کی جانب سے شکایت درج کے بعد ہوا ہے جس میں انہوں نے کہاتھا کہ نامعلوم افراد کے گروپ نے بلی بائی موبائیل ایپ انہیں نشانہ بنایاہے۔

حیدرآباد سائبر سل نے بھی بائی بائی ایپ کے خلاف ایک مقدمہ سماجی جہدکار خالدہ پروین کی شکایت کے بعد درج کیاہے‘ یہ ان مسلم عورتوں میں ہیں جن کی مذکورہ ایپ پر ”نیلامی‘’ہوئی ہے