بی جے پی کے سستی شراب والے بیان پر کے ٹی آر او رمہوا موترا کی تنقیدیں

,

   

کے ٹی آر نے پوچھاآیا بی جے پی کی یہ سستی شراب 50روپئے میں فروخت کرنا قومی پالیسی ہے یا پھر ان ریاستوں کے لئے ”بمپر“ پیش ہے جہاں پر پارٹی کی جیت میں مایوسی”بہت“ زیادہ ہے۔


حیدرآباد۔ تلنگانہ ائی ٹی منسٹر اور ٹی آر ایس ورکنگ پریسڈنٹ کے ٹی راما راؤ نے آندھرا پردیش کی عوام کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے انتخابی وعدے کو تنقید کا نشانہ بنایا او رکہاکہ بھگوا پارٹی اس طرح کی پیشکش کے ذریعہ ایک نئی گرواٹ کی طرف گامزن ہے۔

کے ٹی آر نے پوچھاآیا بی جے پی کی یہ سستی شراب 50روپئے میں فروخت کرنا قومی پالیسی ہے یا پھر ان ریاستوں کے لئے ”بمپر“ پیش ہے جہاں پر پارٹی کی جیت میں مایوسی”بہت“ زیادہ ہے۔

مذکورہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے آندھرا پردیش یونٹ کے صدر سومو ویرراجو نے اقتدار کے لئے انہیں ووٹ دینے پر ریاست کے ایک کروز شراب نوشی کرنے والے رائے دہندو ں کے لئے 75روپئے تک شراب کی قیمت میں کمی لانے کی لالچ دی ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”اگر ہم 50روپئے بھی شراب کرتے ہیں اور بہت ساری دولت باقی رہتی ہے“۔

بی جے پی لیڈر کے اس وعدے پر ٹوئٹر صارفین نے اپنا ردعمل پیش کیااور بہت ساروں نے بھگوا پارٹی کی جانب سے کی گئی اس انتخابی پیشکش کے فوٹو شاٹس لے کر اس کو اپنے ٹوئٹ میں شامل بھی کیاہے

ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موترا نے اس سارے معاملے پر اپنا ردعمل پیش کیا۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور ہوم منسٹر امیت شاہ کے حوالے سے اس کو ایک ”شاندار حکمت عملی“ قراردیتے ہوئے تنقید کانشانہ بنایاہے۔

انہوں نے پوچھا کہ آیا اگلا وعدے ’بازو سے ایک بیف کباب‘ تونہیں ہوگا۔