جانئے‘کیوں پپو یاد و ہندوستان میں رہنا نہیں چاہتے؟

,

   

مباحثہ مندر مسجد‘ کرکٹ‘پاکستان‘ بنگلہ دیش پر ہورہا ہے‘ مگر ترقی‘ بے روزگاری اور انفرسٹکچر پر نہیں۔

نئی دہلی۔ بہار کے موسمی سیاست داں اور لوک سبھا کے رکن راجیش رنجن عرف پپو یادو نے بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ جہاں کہیں پر بھی الیکشن قریب ہیں‘ مذکورہ بی جے پی کو وہاں پر بھگوان رام کی یاد آجاتی ہے اور مندر مسجد کی باتیں کرنے لگتے ہیں۔

بہار کے متنازعہ لیڈر نے پلواماں حملے پر سوال کھڑا کئے۔ انہوں نے برسراقتدار بھگوا پارٹی کو مذہب‘ طبقات اور علاقائی کی بنیاد پر ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کردیا اور اس کے لئے جئے شری رام‘رادھے رادھے‘ اللہ اکبر‘ جئے بنگلہ‘ جئے بھیم کے نعرے لوک سبھا میں لگائے گئے۔

انہوں نے استفسار کیاکہ”کون ہیں یہ لوگ‘ یہ لوگ ملک چلارہے ہیں یا تور رہے ہیں“؟

۔یادو کی ترجیحات میں ایک منٹ بھی ہندوستان میں توقف کرنا نہیں ہے کیونکہ سیاسی قائدین عام آدمی سے ملک میں اس کے رہنے کا حق چھین رہے ہیں

۔مباحثہ مندر مسجد‘ کرکٹ‘پاکستان‘ بنگلہ دیش پر ہورہا ہے‘ مگر ترقی‘ بے روزگاری اور انفرسٹکچر پر نہیں۔

تین دہوں سے یادو ایک سرگرم سیاست داں ہیں‘ پہلی مرتبہ لوک سبھا کے لئے ان کا انتخاب 1991میں ہوا تھا۔

سال2014میں انہوں نے سینئر لیڈر شرد یادو کو شکست دیتے ہوئے پارلیمانی حلقہ میدھا پور کے پانچویں مرتبہ رکن پارلیمنٹ بنے تھے