جے ای ای مین میں ہیرا پھیری کے الزامات میں سی بی ائی نے چار کو کیاگرفتار

,

   

نئی دہلی۔مذکورہ سی بی ائی نے پیرکے روزسونی پت میں ایک انجینئرنگ کالج کے ایک اسٹنٹ پروفیسر کے بشمول چار لوگوں کو جے ای ای مین 2021میں ہیرا پھیری کے الزامات کے تحت گرفتار کیاہے‘ اہلکاروں نے اس بات کی اطلاعات دی ہیں۔

مذکورہ ذرائع نے بتایا ہے کہ اسٹنٹ پروفیسر سندیپ گپتا‘ لیاب ٹیکنیشنس اروند سیانی اور کلدیپ گرگ اور پیون تلسی رام‘ جو کہ سونی پت کے ایک خانگی انجینئرنگ کالج میں خدمات انجام دیتے ہیں‘ پیر کے روز سی بی ائی نے انہیں اپنی تحویل میں لے لیاہے۔

مذکورہ باوقار جے ای ای مین امتحان جس کے ذریعہ ائی ائی ٹیز اور این ئی ٹیز میں قدم رکھا جاتا ہے‘ اس وقت سے ہیرا پھیری کے سایہ میں آگیا ہے جب سی بی ائی نے ایفینٹی ایجوکیشن پرائیوٹ لمٹیڈ پر مقدمہ درج کیا اور اس کے ڈائرکٹرس کو مبینہ طور پر بڑی رقم حاصل کرتے ہوئے امیدواروں کے پیپرس حل کرنے کے الزام میں گرفتار کیاہے۔

سی بی ائی ترجمان آر سی جوشی نے کہا ہے کہ یہ مبینہ کہاجارہا ہے کہ مذکورہ ڈائرکٹرس اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ ملک کر ”جے ای ای مین ان لائن امتحانات میں ہیرا پھیری کررہے تھے اور خواہش مند اسٹوڈنٹس کو ایک بڑی رقم کے عوض ریموٹ نظام کے ذریعہ سونی پت(ہریانہ) کے منتخبہ مراکزسے درخواست گذارو ں کے پرچہ سوالات کو حل کرتے ہوئے این ائی ٹی ایز میں داخلہ دلارہے تھے“۔

ایف ائی آر میں اس بات کا بھی الزام لگایاگیا ہے کہ 10-15لاکھ روپئے کے عوض جے ای ای کے ذریعہ ان کے خواہش مندوں کے داخلوں کو یقینی بنایاجارہاتھا۔

سی بی ائی آیف ائی آر میں کہاگیاہے کہ مبینہ طور پر دور دراز کے مقام پر بیٹھ کر ایک فرد سوالات کا جواب حل کرنے کے لئے ہوتا ہے او راس کے حل کردہ جوابات اس کمپیوٹر پر نمودار ہوتے ہیں جو امتحان مرکز پر طلبہ کو فراہم کئے جاتے ہیں اور اس میں مرکزی منتظمین کی رضامندی بھی شامل ہوتی ہے۔

اس دھوکہ دہی کے معاملے میں سنٹر کا وہ سوپر وائزر بھی ملوث ہوتا ہے جس کی رسائی کمپیوٹر نٹ ورک تک ہوتی ہے۔

الزام اس بات کا بھی لگایاگیاہے کہ امیدواروں کو اس بات کی ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ اپنے ہاتھ کو ماوزپر رکھیں اور ایک شیٹ پر حساب کرتے رہیں تاکہ سنٹر میں نصب کیمرہ میں کوئی ایسی حرکت ریکارڈ نہ ہوجائے جس سے ہیرا پھیری کا گمان پیدا ہوسکے جبکہ سوالات کا حل دوردراز مقام پر بیٹھا اس شخص کی سنٹر کے کمپیوٹر پر رسائی کے ذریعہ ہوجاتا ہے۔

مذکورہ عہدیداروں نے کہاکہ متعدد دیگر مراکز او رایک بنگلورو نزاں مشتبہ سرغنہ جو اس مبینہ ریارکٹ ہے وہ اس پر بھی پولیس کو شبہ ہے اور سی بی ائی تلاشی مہم چلارہی ہے۔

جوشی نے کہاہے کہ”یہ بھی کہاجارہا ہے کہ ملزمین خواہش مندطلبہ سے ملک کے مختلف حصوں میں دسویں او ربارہویں جماعت کے مارک شیٹس‘ ان کے یوزر ائی ڈیز‘ پاسورڈس اور اگلی تواریخ کے چیکس بطور سکیورٹی حاصل کرتے ہیں اور ایک مرتبہ داخلہ پورا ہوجانے کے بعد ان فی امیدوار ایک اندازے کے مطابق12-15لاکھ روپئے کی رقم وصول کرتے ہیں“۔