دلیپ کمار پر متنازعہ ٹوئٹ کے لئے بی جے پی قائدین پر ارمیلا کی تنقید

,

   

ارون یادو نے دعوی کیاکہ دلیپ کمار نے بطور ایک اداکار پیسہ کمانے کے لئے ایک ہندو نام کا استعمال کیا ہے۔
ممبئی۔اداکارسیاست داں ارمیلا ماتوڈنکر بی جے پی لیڈر ارون یادو کو اسکرین ائکان دلیپ کمار کے متعلق دعوی کے بعد شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے‘ چہارشنبہ کے روز دلیپ کمار کا انتقال ہوا ہے‘ اور دعوی میں ارون یادو نے کہا ہے کہ ایک اداکار کے طور پر پیسے کمانے کے لئے انہوں نے ایک ہندو کا نام استعمال کیاہے۔

نسلوں تک دلوں پر حکومت کرنے والے ہندوستانی سنیما کے ایک عظیم اداکار کمار پاکستان کے پیشوار میں 11ڈسمبر 1922کو روز یوسف خان کے طور پیدا ہوئے تھے۔ دیویکی رانی جو ممبئی ٹاکیز کی سربراہ تھے جہاں پر دلیپ کمار نے بطور اداکار شمولیت اختیار کی تھی‘ نے انہیں دلیپ کمار کے نام سے دوبارہ پیش کیا تھا۔

کمار جو چہارشنبہ کے روز98سال کی عمر میں طویل علالت کے بعد ممبئی ایک اسپتال میں فوت ہوگئے‘ کو کئی لوگوں نے سوشیل میڈیا پر یاد کیا اور ان کے انتقال کو ہندوستانی سنیما کا ناقابل تلافی نقصان قراردیا ہے۔

ہریانہ بی جے پی ائی ٹی سل او رسوشیل میڈیاسربراہ ارون یادو نے اپنے تعزیتی ساتھ تنازعہ کو ہوا دی۔ یادو نے ہندی میں تحریر کیاکہ ”محمد یوسف خان(دلیپ کمار) کی موت جس نے فلمی دنیامیں ایک ہندو نام رکھ کر دولت کمائی ہے‘ ہندوستانی فلم انڈسٹری کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔

پسماندگان کے ساتھ گہرے رنج وغم کا اظہار۔ اوپر والا ان کی اتما کو شانتی دے“

ارمیلا نے لکھا کہ‘ تمہیں شرم آنی چاہئے
ان کے ٹوئٹ پر سختی کے ساتھ ردعمل پیش کرتے ہوئے ارمیلا نے ناراضگی کا اظہار کیااور لکھا کہ”تم کو شرم آنا چاہئے“۔

ماتونڈکر نے یادو کے ٹوئٹ پر سخت ردعمل بھی ظاہر کیاہے۔ مذکورہ شیو سینا لیڈر نے کہاکہ کمار ایک”سماجی ذمہ دار فرد“ تھے۔ ماتونڈکر نے کہاکہ ”انہوں نے کارگل جنگ میں جان گنوانے والے سپاہیوں کی بیواؤں کی انہوں نے مدد کی اور ایک بڑی رقم سماجی کاموں میں لگائی ہے“۔

اداکارہ نے یادو کے ٹوئٹ کو منافقانہ قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف تعزیت بھی پیش کی جارہی ہے اور دوسری طرف تنقیدی الفاظوں کا بھی استعمال کیاگیاہے۔ یادو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ارمیلا نے کہاکہ کمار مذاہب سے بالاتر شخصیت تھے۔


ٹوئٹرصارفین کاردعمل
یادو کے ٹوئٹ ر دیگر ٹوئٹر صارفین نے بھی شدید تنقید کی۔ ایک سوشیل میڈیا صارف نے لکھا کہ ”شرم کرو‘ کسی کی موت پر اس طرح کا پوسٹ تم کیسے کرسکتے ہو۔

اگر مسلمان نے ہندو نام رکھا تو مسئلہ کیاہے؟اگر ایک ہندو نے مسلما ن رکھا‘ تو یہ بھی ایک مسئلہ ہے۔بڑے ہوجاؤ اور ایک اچھے انسان بنو‘ تمہیں بہتر محسوس ہوگا“۔

https://twitter.com/infiniteflames2/status/1412637581804589061?s=20

ایک او رصارف نے کہاکہ ہندوستانی فلموں میں کمار کا تعاون اس قسم کے تمام تبصروں کا منھ توڑ جواب ہے

دلیپ کمار کو ہندوستان کی نسلیں ”شہنشاہ جذبات“ کے طور پر یاد کرتی ہیں ان کے شاندار فلمیں ”مغل اعظم“ اور ”دیوداس“ کے علاوہ دیگرآج بھی لوگوں کے ذہنوں پر چھائی ہوئی ہیں۔

دلیپ کمار نے 1944میں ”جوار بھاٹا“ سے اپنے فلمی کیریر کی شروعات کی تھی۔

نیادور‘ مدھومتی اور ام اور شیام کے کے بشمول اپنے پانچ دہوں کے فلمی کیریر میں دلیپ کمار نے 65فلمو ں میں اپنی اداکاری کے جوہر دیکھائے ہیں۔

اپنے فلمی کیریر کے آخری آیام میں انہوں نے ’شکتی‘ اور ’کرما‘ جیسے فلموں میں اپنا مایہ ناز کردار ادا کیاہے۔ آخری مرتبہ1998میں ریلز ہونے والی ’قلعہ“ فلم میں دلیپ کمار دیکھائی دے تھے۔