رام مندر پر ریمارک۔ بی جے پی کارکنوں نے ٹی آر ایس رکن اسمبلی کے مکان پر کیاحملہ

,

   

اتوار کے روزٹی آرایس رکن اسمبلی نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے نام پر تلنگانہ سے 1000کروڑ روپئے اکٹھا کرنے کی جاری تحریک پر بی جے پی قائدین کو تنقید کا نشانہ بنایاہے


حیدرآباد۔ بی جے پی قائدین کی جانب سے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے پیسے اکٹھا کرنے کے ضمن میں ٹی آر ایس رکن اسمبلی چھلا دھرما ریڈی کے مبینہ بیان سے مشتعل بی جے پی کارکنوں کی جانب سے مذکورہ رکن اسمبلی کے مکان پر کئے گئے حملے سے علاقے میں تناؤ کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

بھاری تعداد میں بی جے پی کارکنان ہنمکنڈہ میں اس رکن اسمبلی کے مکان پر پہنچے اور پتھراور انڈے بازی کئے ہیں۔ علاقے میں پولیس گشت کررہی ہے اور تناؤ ہنوز باقی ہے۔

اتوار کے روزٹی آرایس رکن اسمبلی نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے نام پر تلنگانہ سے 1000کروڑ روپئے اکٹھا کرنے کی جاری تحریک پر بی جے پی قائدین کو تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی ہندو ہیں‘ انہوں نے کہاکہ بی جے پی قائدین ملک کی تمام ریاستوں سے 29000کروڑ اکٹھا کرتے ہوئے بی جے پی قائدین کیاکرنا چاہا رہے ہیں اور اس مسلئے پر بھگوا پارٹی سے انہو ں نے وضاحت بھی مانگی ہے۔

انہوں نے الزام لگایاکہ بی جے پی قائدین ریاست میں کہاں سے چندہ اکٹھا کررہے ہیں کوئی نہیں جانتا ہے۔

انہوں نے اس بات کا بھی الزام لگایاکہ بی جے پی قائدین رام مندر کے نام پر چندہ اکٹھا کررہے ہیں اور وہ بھی بغیر کسی جوابدہی کے اور استفسار کیاکہ مذکورہ بھگوا پارٹی قائدین جو پیسے جمع کئے ہیں وہ کہاں گئے ہیں اس پر جواب دیں۔

انہوں نے اس بات کا بھی الزام لگایاکہ بی جے پی قائدین بھگوان رام کا نام استعمال کرتے ہوئے اوجھی سیاست کررہے ہیں۔

مندر کی تعمیر کے مسلئے پر وزیراعظم نریند رمودی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے استفسار کیاکہ وزیراعظم جس نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کے نرامد ندی کے کنارے تعمیر پر 3000کروڑ عوام پیسے خرچ کئے ہیں تو کیا وہ مندر کی تعمیر کے لئے عوامی پیسہ خرچ کرنے کے اہل نہیں ہیں۔