سرکاری قیام گاہ خالی کرنے سے مہوا موترا کو فوری راحت سے دہلی ہائی کورٹ کا انکار

,

   

دہلی ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ وہ مہوا موترا کی عرضی پر اس وقت غور کرے گی جب سپریم کورٹ 4جنوری کو اس پارلیمنٹ سے اخراج کو چیلنج کرنے والی اس درخواست کونمٹنے گی۔


نئی دہلی۔دہلی ہائی کورٹ نے منگل کے روز ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی)کی برطرف رکن پارلیمنٹ (ایم پی) مہوا موترا کو فوری راحت دینے سے گریز کیاجس نے اسے 7جنوری تک سرکاری رہائش خالی کرنے کی ہدایت دینے والی نوٹس کو منسوخ کرنے کی مانگ کی تھی۔

سپریم کورٹ میں پارلیمنٹ سے موترا کے اخراج کے جواز کو چیلنج کرنے والی ان کی اس درخواست کے زیر التوا ء ہونے کانوٹس لیتے ہوئے عدالت نے کہاکہ موترا کی موجودہ درخواست پر فیصلے کا نتیجہ براہ راست سپریم کورٹ میں زیرالتواء کاروائی پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔

برطرف رکن پارلیمنٹ کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل کو جسٹس سبرامنیم پرساد نے کہاکہ ”میں کیا کروں جناب؟آپ نے تحریری درخواست دائر کرکے احکامات کوچیلنج کیاہے۔

اگر سپریم کورٹ آپ کے حق میں توقف دیتا ہے تو آپ کی برطرفی پر توقف ہوجائے گا۔اگر ہم فیصلہ کرتے ہیں تو براہ راست سپریم کورٹ کی کاروائی پر اثر پڑیگا۔ہم 4جنوری کے روز جب سپریم کورٹ کے دروازہ آپ کے معاملے میں کھلیں گے اس وقت ہم اسکولیں گے“۔

ڈسمبر15کے روز بنچ کی نگرانی کرنے والے جج جسٹس سنجیو کھنہ نے یہ کہتے ہوئے درخواست کو سپریم کورٹ میں 3جنوری کے روز دوبارہ فہرست کیا کہ صبح ہی فائل ملی جس کی وجہہ سے اس کو دیکھنے کے لئے وقت نہیں ملا ہے۔

کرشنا نگر سے ٹی ایم سی کی رکن پارلیمنٹ کوسوالات کے لئے نقدی کے الزامات کے تحت 8ڈسمبر کو برطرف کردیاتھا۔