سری لنکا نے برقعہ پر امتناع کی تجویز کو منظور کردی

,

   

اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کی جانب سے سری لنکا پر قرارداد منظور کرنے سے چند ہفتے قبل پبلک سیفٹی منسٹرسرتھ ویرا سیکارا نے مارچ میں برقعہ پر امتناع کی تجویز کا اعلان کیاتھا


کولمبو۔ سری لنکا کی کابینہ نے منگل کے روز عوامی مقامات پر قومی سلامتی کے پیش نظر تمام قسم کے نقاب پر امتناع کو منظوری دیدی ہے۔کابینہ ترجمان رامبوکویل نے ہفتہ واری میڈیا کانفرنس میں بتایا کہ”مذکورہ تجویز کو کابینہ نے منظوری دیدی ہے۔

اب یہ قانون بننے کے لئے جائے گا اور اس کو پارلیمنٹ میں پیش کیاجائے گا“۔ایک ایسے وقت میں یہ اعلان سامنے آیا ہے جب حکومت لوگو ں کو زور دے رہی ہے کہ کویڈ 19کو پھیلنے سے روکنے کے لئے فیس ماسک پہنیں کیونکہ سری لنکا میں تیسری لہر عروج پر ہے‘ درجنوں کو خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کرلیاگیاہے؟۔

اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کی جانب سے سری لنکا پر قرارداد منظور کرنے سے چند ہفتے قبل پبلک سیفٹی منسٹرسرتھ ویرا سیکارا نے مارچ میں برقعہ پر امتناع کی تجویز کا اعلان کیاتھا۔

تاہم حکومت نے بعد میں اس پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ محض ایک تجویز ہے اور برقعہ پر امتناع کے لئے کوئی عجلت نہیں ہے تبادلہ خیال کے بعد ہی اس پر کوئی قطعی فیصلہ لیاجائے گا۔

پچھلے ماہ پاکستان ہائی کشمبر برائے سری لنکا سعاد کھٹک نے ملک میں برعہ پر امتناع کی تجویز پرمذمت کی او رکہاکہ سکیورٹی کے نام پر اس کا ”متنازعہ اقدام‘ نہ صرف جزیرہ نما ملک میں مسلمانوں کے جذبات کو مجروم کرے گا بلکہ اقلیتوں کے بنیادی اصولوں کی بھی خلاف ورزی ہوگی۔

یورو نیوز کے بموجب سرتھ ویراسیکارا نے کہاکہ نقاب او ربرقعہ اسلامی شدت پسندی کی مثال ہے اور منسٹر نے مزید کہاکہ مذکورہ خانگی اور اسلامی مذہبی اسکولوں کو بند کردے گا۔ مذکورہ حکومت کا سخت گیر موقع اپریل2019کے خود کش حملے کے بعد سے ہے جس میں 279لوگ مارے گئے ہیں۔

ایسٹر حملے کے بعد بدھسٹ اکثریت سری لنکا میں برقعہ پر عارضی امتناع عائد کیاگیاہے مگر مسلمانوں کو حکومت کی اس کاوائی پر حیرت ہے۔

خواتین کے امور کی مشیر سلمی محی الدین نے کہاکہ چہرے چھپانے کی مدافعت کرنے والوں کے طور میں خود کو پیش نہیں کرو ں گی اور وہ اس کو نہیں پہنیں گی مگر وہ ہر عورت کے حق کی مدافعت کریں گے‘ چاہے وہ مسلمان ہو یا غیر مسلم وہ جو چاہتی ہے پہنے‘ حکومت کے عورتوں کے کیاپہننا ہے یا نہیں پہننا ہے اس پر بنائے جانے والے قانون کی طرف ان کا اشارہ ہے۔

اس ماہ کی ابتداء میں فرانس کی پارلیمنٹ نے 18سال سے کم عمر کی مسلم لڑکیوں پر حجاب کا امتناع عائد کرنے کے لئے ووٹ کیاہے‘ اس سے ایک ماہ سے بھی کم عرصہ ہوا ہے کے سوئزر لینڈ نے برقعہ یا نقاب پر امتناع عائد کیاہے