سپریم کورٹ نے منی پور کے جہدکار کی رہائی کے احکامات جاری کئے‘ تحویل کو ”حق زندگی کی خلاف ورزی“ قراردیا

,

   

جسٹس چندرا چوڑ نے کہاکہ ”ایک دن کے لئے بھی انہیں جیل میں رکھا جاسکتا ہے۔ ہم آج ہی ان کی رہائی کے احکاما ت دیتے ہیں“۔


نئی دہلی۔پیر کے روز5بجے شام سے قبل منی پوری جہد کار ایرنڈو لیچومبام کی رہائی کے پیر کے روز ہی سپریم کورٹ نے احکامات جاری کئے ہیں۔

مذکورہ جہدکار پر کویڈ سے صحت یابی کے لئے گائے کے گوبر او رگائے کے پیشاب کی وکالت کرنے والے بی جے پی قائدین کو اپنے فیس بک پوسٹ کے ذریعہ تنقید کرنے پر قومی سلامتی ایکٹ(این ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کیاگیاتھا۔

جسٹس چندرا چوڑ اور ایم آر شاہ پر مشتمل بنچ نے کہاکہ ”ایک دن کے لئے بھی انہیں جیل میں رکھا جاسکتا ہے۔ ہم آج ہی ان کی رہائی کے احکاما ت دیتے ہیں“۔سالیسٹر جنرل توشار مہتا نے اپنی جانب سے اس معاملے کی سنوائی کے لئے منگل کے روز کی تاریخ دینے کی درخواست کی۔

تاہم مذکورہ بنچ نے ان کی ایک نہیں سنی او رکہاکہ یہ عدالت آج ہی انہیں عبوری ضمانت دے گی۔بنچ نے کہاکہ ”ہمارا موقف ہے کہ درخواست گذار کی مسلسل تحویل ارٹیکل21کے تحت ذاتی آزادی اور حق زندگی کی خلاف ورزی ہوگی۔

اس کے مطابق ہم ہدایت دیتے ہیں کہ مذکورہ درخواست گذار کو جلد ہی اس عدالت کی عبوری ہدایت کے تحت رہا کیاجائے گااورمزید احکامات بھی دئے جائیں گے“۔

عدالت نے اپنی رجسٹرار جوڈیثرل کو ہدایت دی کہ وہ منی پور سنٹرل جیل سے پیر کے روز5بجے سے قبل جہدکار کی رہائی کے لئے رابطہ کریں۔ درخواست گذار کے وکیل نے عدالت میں استدلال کیاکہ وہ اگلے سنوائے پر معاوضہ کے لئے دباؤ ڈالیں گے۔

یہ درخواست سپریم کورٹ میں جہدکار کے والد ایل راگھو مانی سنگھ نے دائرکرتے ہوئے کہاتھا کہ جہدکار تحویل میں اس لئے ہے کیونکہ انہوں نے بی جے پی قائدین کے خلاف کوڈ کے علاج کے لئے گائے کے پیشاب او رگوبر کی وکالت کو تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔

ابتدا ء میں بی جے پی قائدین کی شکایت پر اس جہدکار کو 13مئی کے روز گرفتار کیاگیاتھا۔ مئی17جس روز جہدکارکو مقامی عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد امپال ویسٹ ضلع کے ضلع مجسٹریٹ نے سخت این ایس اے کے تحت انہیں گرفتار کرلیا۔

درخواست میں کہاگیا ہے کہ ”اپنی بات کے ایک بے ضرر تکڑے“ کی وجہہ سے وہ پہلے ہی 45دنوں تک جیل میں رہ چکے ہیں۔