سہارا چیف کو 28فبروری کے روز عدالت میں حاضر ہونے کے لئے سمن جاری

,

   

عدالت نے اس بات کی طرف اشارہ کیاکہ اپنے پچھلے احکامات میں سہاراکو چھ ماہ کی مہلت دی گئی تھی تاکہ وہ اس دوران رقم کا بندوبست کریں مگروہ عدالت کا بھروسہ جتنے میں ناکام رہے۔

نئی دہلی۔ ایس ای بی ائی سہارا کیس میں 25700کروڑ روپئے سرمایہ کاروں کو واپس لوٹانے کے معاملے میں ‘ سہارا کی سہارا گروپ کے چیرمن سبراتا رائے کو جمعرات کے روز عدالت نے حکم دیا ہے کہ وہ 28فبروری کے روز عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیاگیاہے۔

عدالت نے اس بات کی طرف اشارہ کیاکہ اپنے پچھلے احکامات میں سہاراکو چھ ماہ کی مہلت دی گئی تھی تاکہ وہ اس دوران رقم کا بندوبست کریں مگروہ عدالت کا بھروسہ جتنے میں ناکام رہے۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت میں ایک بنچ نے غور کیاکہ مذکورہ گروپ نے 15000ہزار کروڑ کی رقم کی ڈپازٹ کرائی ہے

۔مذکورہ بنچ جس میں جسٹس اے کے سیکری اور ایس کے کاؤل بھی شامل تھے نے رائے کو مزیدموقع فراہم کرنے سے انکار کیا اور ہدایت دی کہ وہ سابقہ احکامات کی تعمیل کریں

۔بنچ نے کہاکہ اس بات کا فیصلہ کیاگیا ہے کہ قانون اپنے کام کرے گا اور رائے کے علاوہ دیگر ڈائرکٹرس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اگلے سنوائی میں ذاتی طور پر موجود رہیں۔

رائے جو تقریبا 2سال تک قید کی زندگی گذارنے کے بعد مئی6‘سال2017کے روز پیرول پر رہائی کئے گئے تھے۔ پہلی مرتبہ پیرول ماں کے اخری رسومات میں شرکت کے لئے دی گئی تھی‘ پھر اس کے بعد سے پیرول میں توسیع کی جانے لگی۔

رائے کے علاوہ دو دیگر ڈائرکٹر س روی شنکر دوبے اور اشوک رائے چودھری کو دواداروں سہارا انڈیا رائیل اسٹیٹ کارپوریشن‘ اورسہارا ہاوز نگ انوسٹمنٹ کارپوریشن کی ناکامی کی وجہہ سے گرفتار کرلیاگیاتھا۔

مذکورہ ملزمین کو سرمایہ کاروں کے 24ہزارکروڑ کی رقم واپس لوٹنے کی عدالت نے 31اگست کو ہدایت دی تھی۔