شدیدپانی کی بحران سے ممبئی دوچار کیونکہ جھلیں سوکھ گئی ہیں۔

,

   

جھیلوں میں 4.95فیصد ہی پانی بچا ہوا ہے‘ مذکورہ بی ایم سی نے شہر کے اپنے سات ملین لوگوں کی پیاس بجھانے کے لئے اہمیت کے حامل آبی ذخائر کا استعمال شروع کردیا ہے۔

ممبئی۔اپنے ایک غیرمعمولی بیان میں برہن ممبئی میونسل کارپوریشن(بی ایم سی) نے جمعرات کے روز مانسون کی تاخیر سے آمد کے پیش نظر ملک کی معاشی درالحکومت میں پانی کی شدید قلت کے بحران کی طرف اشارہ کیاہے۔

جھیلوں میں 4.95فیصد ہی پانی بچا ہوا ہے‘ مذکورہ بی ایم سی نے شہر کے اپنے سات ملین لوگوں کی پیاس بجھانے کے لئے اہمیت کے حامل آبی ذخائر کا استعمال شروع کردیا ہے۔

مذکورہ بی ایم سی نے اپنی ایک سرکاری اپیل میں کہا ہے کہ ’’بلدی انتظامیہ شہریوں کو آبی ذخائر میں جمع پانی کا استعمال کرتے ہوئے جولائی کی آخری تک پانی کی سربراہی کرے گا۔

تمام شہریوں سے اس بات کی درخواست کی جاتی ہے وہ نہایت احتیاط کے ساتھ پانی کااستعمال کریں“۔

جمعرات کے روز خشک تصویر بناتے ہوئے بی ایم سی نے کہاکہ جھیلوں موجود پانی کی مقدار 71,574یعنی 4.95فیصد ہے۔

اس کے مقابلہ میں پچھلے سال 270688ایم ایل یعنی 18.70فیصد جبکہ 2017میں یہ351081یعنی 24.26فیصد پانی تھا جوبڑے پیمانے پر گرواٹ کی طرف اشارہ کرتاہے۔

سارے سال کی آرام دہ سربراہی کے لئے مذکورہ بی ایم سی نے کہاکہ کم سے کم1447363ایم ایل پانی کا دخیر ہ ہونا چاہئے۔

اس کے علاوہ سوشیل میڈیا پرویڈیو اور پیغام کے ساتھ بھی اپیل گشت کررہی ہے جس میں لوگوں پر پانی کی بچت کے لئے زوردیاگیاہے۔

اس کے علاوہ بارش کے پانی کو جمع کرنے کے فوائد سے بھی لوگوں کو واقف کروایاجارہا ہے۔