شہریت ایکٹ میں بڑھتی مخالفت‘ بی جے پی کی پہلی ساتھی کی عدم منظوری۔ جے ڈی‘ یو نے کہاکہ یہ این آرسی کی حمایت نہیں کرتا ہے

,

   

سی اے بی کے ساتھ این آر سی خطرناک‘ امتیازی سلوک والا ہوگا‘ نتیش کمار سے ملاقات کے بعد پرشانت کشور نے یہ بات کہی ہے۔ مذکورہ جے ڈی(یو) جو بی جے پی کی پہلی ساتھی ہے جس نے کھل کر این آرسی کی مخالفت کی ہے

کوچی /پٹنہ۔جے ڈی یو کے نائب صدر پرشانت کشور نے یہ کہا ہے کہ ان کی پارٹی چیف نتیش کمار قومی سطح پر این آر سی کی مشق کے خلاف ہے جس کا منصوبہ مرکزی حکومت کی جانب سے بنایاجارہا ہے۔

جے ڈی یو کے قومی ترجمان کے سی تیاگی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پارلیمنٹ میں بی جے پی کی ساتھی جماعت نے شہریت ترمیمی بل (سی اے بی) کی حمایت کی ہے مگر ”سرکاری“ طور پر اس بات کا فیصلہ کیاکہ وہ ”این آر سی کو نہ کہیں“ گے۔

جے ڈی یوپہلی بی جے پی کی ساتھ پارٹی ہے جس نے کھل کر این آرسی کی مخالفت کی ہے

مغربی بنگال کی چیف منسٹر نے پھر اپنی بات کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان کی ریاست میں این آرسی کے نفاذ کو منظور ی نہیں دیں گی۔ سی اے بی کی منظوری کے بعد کیرالا کے چیف منسٹر پینارائی وجین نے کہاکہ کیرالا میں ”غیرائینی قوانین کے لئے“ کوئی گنجائش نہیں ہے اور پنجاب کے چیف منسٹر کیپٹن امریندر سنگھ نے کہاکہ ان کی حکومت ”پنجاب میں بل کے نفاذ کو منظوری نہیں دے گی“۔

کیرالا میں ایک دوسرے کے سخت حلیف سی پی ایم اور کانگریس اور دیگر متعدد پارٹیوں کے اتحاد جس کی وہ قیادت کریں گے میں ایک متحدہ احتجاجی دھرنا شہریت قانون کے خلاف پیر کے روز ترویننتھام پورم میں منظم کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔

بہار کے چیف منسٹر سے دوگھنٹوں تک ملاقات کے بعد کشور جنھوں نے این آرسی او رسی اے بی کے خلاف حساس قسم کے سلسلہ وار ٹوئٹ پوسٹ کئے تھے نے کہاکہ ”نتیش کمار پارٹی کے سابقہ موقت جو این آرسی کے متعلق نفی کے ساتھ ہیں۔ سی اے بی کے ساتھ این آر سی خطرناک ہے۔

اگر این آرسی نہیں ہے تو سی اے بی ٹھیک ہے۔

مذکورہ چیف منسٹر نے کہاکہ سی اے بی ایک بل ہے جو شہریت دیتا ہے‘ مگر اسکو این آر سی کے ساتھ جوڑتے ہیں تویہ امتیازی سلوک والا قانون بن جائے گا“