شہریت ایکٹ کے خلاف ملک بھر میں احتجاج‘ اب تک 21لوگوں کی موت‘ یوپی میں 879لوگ گرفتار

,

   

شہریت ایکٹ کے خلاف چل رہی مخالفت روکنے کانام نہیں لے رہے ہیں۔ اب تک ہندوستان میں 21لوگوں کی موت ہوچکی ہے‘ جس میں ایک اٹھ سال کا معصوم بھی شامل ہے۔

وہیں صرف یوپی میں اٹھارہ لوگوں کے مارجانے کی جانکاری ہے۔اطلاعات کے مطابق اس کے علاوہ 879لوگوں کواب تک گرفتار کیاگیا ہے۔

جملہ135جرائم کے مقدمات درج کئے گئے ہیں اور 288پولیس والے ان واقعات میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔ مرنے والے میں ایک اٹھ سال کا بچہ بھی شامل ہے۔

اس سے قبل عہدیداروں نے ہفتہ کے روز بتایاتھا کہ ضلع میرٹھ سے چار لوگوں کی موت کی خبر ہے۔ کانپور او ربجنور میں د و دو لوگوں کی موت کی اطلاع ہے۔

واراناسی میں بھگدڑ کے دوران اٹھ سال کے ایک معصوم کی موت ہوگئی تھی۔

سنبھل اور فیروز آباد میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔

چاردن امن کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں ہفتہ کے روز دوبارہ احتجاجی مظاہرے ہوئے۔

اے اے ایم یو کے نان ٹیچنگ اسٹاف کے سینکڑوں لوگوں نے ایے ایم یو ٹیچرس اسوسیشن کے ساتھ ملکر مظاہرہ کیا۔

اترپردیش پولیس کا دعوی ہ کہ انہوں نے مظاہروں کیدوران کوئی بھی فائیرنگ نہیں کی ہے اور یہ اموات ان کی گولیوں سے نہیں ہوئی ہیں۔

حالانکہ کچھ تصویریں اور ویڈیوسامنے ائے ہیں جس میں پولیس فائرینگ کرتے ہوئے دیکھی جاسکتی ہے۔

این ڈی ٹی وی کے خبر کے مطابق کانپور کے کچھ ویڈیوسامنے ائے ہیں جہاں پولیس فائیرنگ کرتے ہوئے دیکھائی دے رہی ہے۔ فائیرنگ کی یہ تصویریں کانپور یتم خانہ چوک کی ہیں۔

جہاں پرشہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہرہ کیاجارہا ہے تھا۔ ملک بھر میں ہونے والے اموات کی تفصیلات پر مشتمل ایک فہرست سوشیل میڈیا پر بھی وائیرل ہورہی ہے