شہریت ترمیم بل کو کابینہ کی منظوری‘ حکومت اہم پارلیمنٹ کے امتحان کے لئے تیار

,

   

مذکورہ مرکزی کابینہ نے چہارشنبہ کے روز متنازعہ شہریت ترمیم بل کو منظوری دیدی تاکہ اس کو پارلیمنٹ میں پیش کیاجاسکے۔ مذکورہ شہریت بل کو اب منظوری کے لئے پارلیمنٹ میں رکھاجائے گا۔

نئی دہلی۔مذکورہ مرکزی کابینہ نے چہارشنبہ کے روز متنازعہ شہریت ترمیم بل کو منظوری دیدی تاکہ اس کو پارلیمنٹ میں پیش کیاجاسکے۔ مذکورہ شہریت بل کو اب منظوری کے لئے پارلیمنٹ میں رکھاجائے گا۔

مذکورہ پارلیمنٹ ممکن ہے کہ اگلے ہفتہ شہریت ترمیم بل کوپیش کرے گی۔اگر پڑوسی ممالک سے مذہبی تعصب کی وجہہ سے جبری طور پر لوگ نکالے گئے ہیں تواس شہریت بل کے ذریعہ پاکستان‘ بنگلہ دیش اور افغانستان کے غیر مسلم پناہ گزینوں کو شہریت دی جائے گی۔

منگل کے روز یونین منسٹر راجناتھ سنگھ نے بی جے پی کے اراکین اسمبلی سے استفسار کیاہے کہ وہ پارلیمنٹ میں اس وقت بڑی تعداد میں موجو درہیں جب ہوم منسٹر امیت شاہ پارلیمنٹ میں شہریت بل پیش کریں گے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کی منگل کے روز ہوئے ایک میٹنگ میں راجناتھ سنگھ نے کہاکہ مذکورہ تین پڑوسی ممالک کو عام طور پر مسلم ملک ہیں اور لہذا غیرمسلمانوں او رجو مسلمان نہیں ہیں انہیں مذہبی تعصب کا وہا ں پر نشانہ بناجارہا ہے۔

شہریت بل میں ترمیم کے لئے حکومت کی جانب سے راستہ صاف کئے جانے پر بات کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہاکہ”میں اس بل کی مخالفت کرتاہوں کہ یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ میں اپنی طرف سے بول رہاہوں۔

مذہب کی بنیاد پر کسی کے ساتھ بھی امتیازی سلوک نہیں کیاجاسکتا ہے“۔

درایں اثناء ہفتہ کے روز مجوزہ شہریت ترمیم بل کے متعلق تبادلہ خیال کے لئے امیت شاہ نے آسام‘ ارونا چل پردیش‘ اور میگھالیہ کے سیاسی جماعتوں کے قائدین‘ طلبہ تنظیموں کے ذمہ داران اور سے میٹنگ رکھی اور ان کی رائے جاننے کی کوشش کی ہے۔

ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے جھارکھنڈ میں ویسٹ سنگھا بھوم میں خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے اگلے لوک سبھا الیکشن جو2024میں مقرر ہے تب تک ہم تمام غیر قانونی پناہ گزینوں کو ملک سے باہر کریں گے