صنعتی بات چیت اور عظیم معاہدوں کے لئے پامپیونے کہاکہ ’مودی ہے تو ممکن ہے“

,

   

صنعتی معاملات پر واشنگٹن او ردہلی کے درمیان میں نااتفاقیوں کے پیش نظر پامپیو نے کہاکہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات میں اتفاقیوں کو دور کرنے کے لئے امریکہ بات چیت کا دروازہ کھلا رکھا ہے

تاکہ وہ ہندوستان مارکٹوں پر امریکی اداروں کو اور موقع فراہم کیاجاسکے

وزیراعظم نریندر مودی کے انتخابی نعرے کا استعمال کرتے ہوئے امریکی سکریٹری برائے اسٹیٹ مائیکل پامپیو نے جمعرات کے روز ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو گہرائی تک لے گئے کیونکہ وہ 25-26کو مودی حکومت کا جائزہ لینے کے بعد ملک کے پہلے دورے پر ہیں۔

یو ایس‘ انڈیابزنس کونسل کے انڈیاائیڈیاز سمٹ میں اہم ہندوستانی پالیسیوں کے متعلق خطاب کرتے ہوئے پامپیونے کہاکہ ”جیسا کہ وزیراعظم مودی نے اپنے تازہ انتخابی مہم میں کہاتھا’مودی ہے تو ممکن ہے‘یا پھر’مودی ہی اسکو ممکن بنائے گا‘

میں ہمارے لوگوں کے درمیان کیاامکانات بنتے ہیں اس کو بڑھانے کی طرف متوجہہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ ”اب میں یقین کے ساتھ کہہ سکتاہوں کہ ہم کچھ معاملات پر آگے بڑھیں گے۔

مگر جیسے ہم ڈیموکرئس کے متعلق کہاجاتا ہے یہ کہ ہم نااتفاقیوں کے باہر جاکر بات کرتے ہیں۔ہم انہیں بات چیت تک ایمانداری اور شفافیت کے ساتھ لائیں گے۔

او ربڑے آسان کے ساتھ ہم حال میں جی ایس پی پروگرام کے متعلق لئے گئے فیصلوں پر تبادلے خیال کریں گے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ”ہم نے بات چیت کا دروازہ کھلا رکھا ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہندوستان کے ہمارے دوست صنعتی رکاوٹیں ہٹادیں گے اور مقابلہ آرائی پر بھروسہ کریں گے“۔

انہوں نے کہاکہ ہندوستان او رامریکہ دونوں ممالک کو حکمت عملی کی بنیاد پر تیار کئے گئے فریم ورک کو تسلیم کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ”ہم ایک مضبوط طاقت کے طور پر ہندوستان کا احترام کرتے ہیں‘ جو اس کے منفرد اور حکمت عملی کے چیالنجوں کی بنیاد پر ہیں۔

ہمیں احساس ہے کہ سمندر کے اس پار چین او رامریکہ کے ساتھ معاہدات سے بلکل الگ ہے“۔