مایاوتی نے پلواماں حملے کے بعد ’’گندی سیاست‘‘ کرنے کا بی جے پی پر لگایا الزام

,

   

اس کے علاوہ مایاوتی نے 14فبروری کے روز پلواماں دہشت گرد حملے میں ہونے والے شہید ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔

لکھنو۔ بہوجن سماج پارٹی کی لیڈر مایاوتی نے بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ پلواماں حملے کے بعدبی جے پی ’’ گندی سیاست‘‘ کررہی ہے اور انہوں نے دعوی کیا لوگوں کا احساس ہے کہ ملک کا وقار اور سکیورٹی محفوظ ہاتھوں میں نہیں ہے۔

اس کے علاوہ مایاوتی نے 14فبروری کے روز پلواماں دہشت گرد حملے میں ہونے والے شہید ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا

۔بی ایس پی سربراہ نے کہاکہ ’’ برسراقتدار پارٹی کو پلواماں حملے کے بعداس پر سیاست نہیں کرنا چاہئے۔ مذکورہ 130کروڑ حیران لوگ دیکھ رہے ہیں کہ بی جے پی اس معاملے پر بھی کس طرح کی سیاست کررہی ہے ‘ اور انہیں اس بات کا احساس بھی ہورہا ہے کہ ملک مضبوط اور محفوظ ہاتھوں میں نہیں ہے ‘‘۔

اس کے علاوہ مایاوتی نے پارٹی کے سینئر لیڈرس اور کارکنوں کے ہمراہ بی ایس پی ہیڈکوارٹر میںیہاں پر ایک اجلاس بھی منعقد کیا۔ دہلی میں طویل عرصہ تک وقت گذارنے کے بعد ریاست کی راجدھانی میں ایک یادوروز قبل واپس ائی بی ایس پی کی صدر نے ’’ملک کی سکیورٹی کے لئے ایک مضبوط او رموثر پالیسی ‘‘ پر زوردیاہے۔

مایاوتی نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ دہشت گرد حملے میں شہیدہونے والے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوجائیں اور ان کی ہر ممکن مدد کریں۔انہوں نے حکومت سے بھی استفسار کیاکہ عوام سے کئے گئے وعدوں کی فوری تکمیل کی جائے ۔

بی ایس پی ورکرس کو ہدایت دیتے ہوئے انہو ں نے کہاکہلوک سبھا الیکشن کے لئے بوتھ سطح پر پارٹی کو مضبوط بنانے کا کام شروع کریں ‘ اورسماج وادی پارٹی کے ساتھ چھوٹے چھوٹے معاملات کو فراموش کرتے ہوئے اتحاد کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑے رہیں تاکہ مجوزہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو شکست دی جاسکے۔ حال ہی میں ایس پی اور بی ایس پی کے درمیان الائنس ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ’’ صرف بی ایس پی او رایس پی ہی اترپردیش میں بی جے پی کو دھول چٹانے کے موقف میں ہے‘‘۔ مایاوتی جنھوں نے پارٹی لیڈر س کے ساتھ حکمت عملی تیار کرنے کا سیشن بھی کیاتھا نے کہاکہ موجودہ حالات میں بڑے احتیاط کے ساتھ ایس پی او ربی ایس پی اتحاد آگے بڑھ رہا ہے۔

ایس پی اور بی ایس پی تین ریاستو ں میں متحدہ طور پر پارلیمانی الیکشن لڑرہی ہیں۔اترپردیش‘ مدھیہ پردیش او راتراکھنڈ‘ جس کی مجموعی لوک سبھا سیٹیں 110ہیں۔

حالانکہ ابھی بی ایس پی نے اپنے امیدواروں کے نامو ں کا اعلان کیاہے مگر اترپردیش میں پارٹی38سیٹوں پر مقابلہ کرے گی جبکہ سماج وادی پارٹی 37سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑا کرے گی۔